Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے جی ڈی پی میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ

حقیقی غیر تیل جی ڈی پی کی شرح نمو میں 5.9 فیصد اضافہ ہوا ہے ( فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے 2022 کی تیسری سہ ماہی میں جی 20 ممالک کے درمیان حقیقی مجموعی گھریلو پیداوار میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا جس کی شرح 8.6 فیصد ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ اعتدال پسند افراط زر کی شرح 2.9 فیصد کے ساتھ موافق ہے جو جی 20 ممالک میں سب سے کم شرح ہے۔
سعودی وزارت اقتصادیات اور منصوبہ بندی کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق مسلسل چھ سہ ماہی کے بعد حقیقی غیر تیل جی ڈی پی کی شرح نمو میں 5.9 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’2022 کی تیسری سہ ماہی میں مینوفیکچرنگ، ہول سیل اور ریٹیل تجارت، ریستوران اور ہوٹل، تعمیرات اور نقل و حمل سعودی نان آئل سیکٹر کے اہم شراکت داروں میں شامل تھے۔‘
مملکت کا تجارتی توازن سپلائی چین میں مسلسل رکاوٹوں کے باوجود گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 87 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ اگست میں بڑھ کر 72.7 بلین ریال تک پہنچ گیا۔
مملکت کی چین، جاپان اور امریکہ کو برآمدات میں اضافہ ہوا جب کہ انڈیا اور جنوبی کوریا نے سالانہ بنیادوں پر سعودی اشیا کی درآمدات کو دو گنا کر دیا جس کے ساتھ مملکت نے بین الاقوامی میدان میں اپنے اہم کردار کو مضبوط کیا۔
سعودی وزیر اقتصادیات اور منصوبہ بندی فیصل بن فاضل الابراہیم کا کہنا ہے کہ ’مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے ہماری ترقی کے امکانات مضبوط ہیں اور سرمایہ کاروں کو مستقبل قریب میں معیشت کی کارکردگی کے بارے میں پر امید ہونا چاہیے جسے غیر تیل کے شعبے کی بہتری، مملکت کی صلاحیتوں کو راغب کرنے، سیاحت کو ترقی دینے اور سرمایہ کاری کرنے کی بڑھتی ہوئی صلاحیت سے مدد ملتی ہے۔‘
ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کی اکتوبر میں جاری ہونے والی رپورٹ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے تخمینے کے مطابق سعودی عرب کی 2022 میں 7.6 فیصد جب کہ 2023 میں 3.7 فیصد ترقی متوقع ہے۔
عالمی بینک نے سعودی عرب کی 2022 میں آئی ایم ایف سے زیادہ ترقی کی پیش گوئی کی ہے جو 8.3 فیصد پر آئے گی۔ یہ 2023 اور 2024 میں بالترتیب 3.7 فیصد اور 2.3 فیصد ہو جائے گی۔

شیئر: