Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’20 برس سے کہہ رہا ہوں دوستی سب سے مگر غلامی کسی کی نہیں کریں گے‘

عمران خان نے کہا کہ ’ہماری فارن پالیسی ہمارے ملک کے مفادات کا تحفظ نہیں کرتی ۔‘
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’میں 20 برس سے کہہ رہا ہوں کہ ہم دوستی سب سے کرنا چاہتے ہیں، لیکن غلامی کسی کی نہیں کرنا چاہتے۔‘
منڈی بہاوالدین میں لانگ مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’انڈیا اگر کشمیر کا مسئلہ حل کرے تو ہم اس کے ساتھ بھی دوستی کرنا چاہتے ہیں۔ میں شروع سے یہ کہتا رہا ہوں۔‘
امریکی اخبار فنانشل ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مجھے حیرت ہے یہاں ایک پروپیگنڈا سیل بیٹھا ہے جو میرے انٹرویو میں سے ایسی چیزیں چنتے ہیں جو میرے خلاف ہوں۔ پراپیگنڈا سیل نے میرے انٹرویو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا۔ جن دو صحافیوں کو انٹرویو دیا انہیں بھی وضاحت کرنی پڑی کہ ہمارے انٹرویو کو غلط پیش کیا گیا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’لوگ چاہتے ہیں کہ ہماری عدالتیں ہمارے ساتھ کھڑی ہوں۔ میں چیف جسٹس سے کہتا ہوں کہ ارشد شریف کے قتل کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیں۔ اسے کیوں باہر جانا پڑا۔ اسے کون دھمکیاں دیتا رہا۔ اعظم سواتی کے معاملے اور میری ایف آئی آر پر سپریم کورٹ ایکشن لے۔‘
’اگر میں اپنی ایف آئی آر درج نہیں کروا سکا تو عام آدمی کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا۔ کیا یہاں انصاف صرف طاقتور کے لیے ہے؟‘
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے ساتھ لندن میں ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ’کیا پاکستان کا پیسہ چوری کر کے باہر بیٹھا شخص یہ فیصلہ کر سکتا ہے کہ الیکشن کب ہوں گے۔ اس آدمی کا ایک ہی مقصد ہے کہ این آر او کیسے لینا ہے۔ کیا وہ آدمی ایسے فیصلے کرے گا۔‘
’یہ تصور کر نا ناممکن ہے کہ ایک مفرور ملک کے اہم فیصلے کرے گا۔ کیا آرمی چیف کی تقرری کا حساس فیصلہ ایک مفرور کر سکتا ہے؟ وہ الیکشن کا التوا ملک کے لیے نہیں کر رہا بلکہ اپنے مفاد کے لیے کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان جس دلدل میں گرتا جا رہا ہے۔ جو اس کی معیشت کا حال ہے۔ انڈسٹری بند ہو رہی ہے۔ ہم قرضے کیسے واپس کریں گے اگر معیشت نیچے جا رہی ہے۔ معیشت کا استحکام نہیں ہو سکتا جب تک سیاسی استحکام نہ ہو۔‘
ہماری فارن پالیسی ہمارے ملک کے مفادات کا تحفظ نہیں کرتی بلکہ کسی اور کے مفادات کو دیکھتی ہے۔ دونوں نیشنل سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں کہا گیا کہ امریکہ نے مداخلت کی ہے۔
خطاب کے آخر میں عمران خان نے کہا کہ ’میں پنڈی میں آپ کے ساتھ ہوں گا۔ لوگ کہتے ہیں کہ اگر عمران خان نہیں ہوگا تو عوام باہر نہیں نکلیں گے، لیکن دیکھ لیں کہ لوگ باہر نکل رہے ہیں۔‘

شیئر: