Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیس بک کے سٹارز فیچر پر پاکستانی صارفین کیسے کمائی کر سکتے ہیں؟

سٹارز پروگرام سے آمدن کے لیے بنیادی شرائط پر پورا اترنا لازم ہے (فوٹو: فیس بک)
سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کی جانب سے مواد تخلیق کرنے والوں (کنٹینٹ کری ایٹرز) کو آمدن حاصل کرنے کے لیے مختلف آپشنز مہیا کیے گئے ہیں۔ اسی سلسلے میں کئی ماہ قبل ’سٹارز‘ نامی فیچر متعارف کرایا گیا تو شاید کم ہی پاکستانی صارفین نے اس کی جانب توجہ دی ہو۔
سنیچر کو پاکستان کے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک ٹویٹ اور اس کے ساتھ شیئر کی گئی ویڈیو میں جہاں فیس بک کے مالک ادارے ’میٹا‘ کے دفتر کے دورے کا بتایا وہیں ’سٹارز‘ سے آمدن کا ذکر بھی کیا۔
اس ٹویٹ کے بعد متعدد صارفین نے جہاں ’فیس بک کے فیچر‘ سے متعلق معلومات شیئر کیں، وہیں یہ نشاندہی بھی کی گئی کہ ’میٹا کی سٹار مونیٹائزیشن پاکستان میں کئی ہفتوں سے دستیاب ہے۔‘
اظہار اللہ نے فیس بک کے مونیٹائزیشن ٹول کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ’وہ گزشتہ ماہ اسے سبسکرائب کر چکے ہیں۔‘

فیس بک سٹارز کیا ہے؟

فیس بک کے سٹارز فیچر کے ذریعے ویڈیو، تصویری اور تحریری مواد تخلیق کرنے والے صارفین کو یہ موقع دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی سرگرمی سے آمدن بھی حاصل کر سکیں۔
اس مقصد کے لیے ضروری ہے کہ صارف کا تعلق ان ممالک سے ہو جہاں ’فیس بک سٹارز‘ کا فیچر استعمال کرنے کی اجازت ہے۔
فیس بک کی جانب سے ریلز اور ویڈیو مواد پر سٹارز فیچر خود بھی آن کیا جاتا ہے اور بنیادی شرائط پر پورا اترنے والی پروفائلز اس کے لیے اپلائی بھی کر سکتی ہیں۔

فیس بک سٹارز سے آمدن حاصل کرنے کا معیار؟

سٹارز سے آمدن حاصل کرنے کے لیے اپلائی کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ جس پیج یا پروفائل سے اپلائی کیا جا رہا ہو اس کے فالوورز کی تعداد گزشتہ 60 روز میں ایک ہزار سے زائد رہی ہو۔ یہ اکاؤنٹ پارٹنر مونیٹائزیشن اور کنٹینٹ مونیٹائزیشن پالیسی پر عمل کرتا اور ان امور کی خلاف ورزی کی صورت میں کسی سٹرائک سے محفوظ ہوں۔

سٹارز پروگرام سے آمدن حاصل کرنے والوں سے یکم جنوری تک کوئی فیس نہیں لی جائے گی (فوٹو: فیس بک)

18 برس یا زائد عمر کے افراد یہ فیچر اس وقت استعمال کر سکتے ہیں جب وہ کیمونٹی سٹینڈرز پر بھی عمل پیرا ہوں۔
پیج یا پروفائل پر شیئر کیا گیا مواد اوریجنل ہو۔ اگر ویڈیو ہے تو اس میں استعمال کیے گئے مناظر، ان کے ساتھ موجود آواز بھی کنٹینٹ کری ایٹر کی ملکیت یا کاپی رائٹ فری ہو۔
فیس بک صارفین کے تخلیق کردہ مواد کو دیکھنے والے انہیں فیس بک سے خریدے گئے سٹارز بھیجتے ہیں جو رقم میں بدل کر ٹیکس وغیرہ منہا کرنے کے بعد کنٹینٹ کری ایٹرز کو رقم کی صورت میں منتقل کیے جاتے ہیں۔
فیس بک نے سٹارز سے آمدن حاصل کر سکنے والے ملکوں کو ’گیمنگ اور نان گیمنگ ریجنز‘ کی بنیاد پر تقسیم کر رکھا ہے۔ پاکستانی صارفین دونوں زمروں میں اس پروگرام کے لیے اہل ہیں۔

آمدن کے لیے پیمنٹ اکاؤنٹ سیٹ کرتے وقت ٹیکس کی معلومات دی جاتی ہیں (فوٹو: فیس بک)

فیس بک سٹارز فیچر سے آمدن کے لیے اہلیت کیسے چیک کریں؟

فیس بک ویب پر ’کری ایٹر سٹوڈیو‘ وزٹ کریں۔
مینیو میں بائیں جانب بالائی کنارے پر دکھائی دینے والے ’مونیٹائزیشن‘ پر کلک کریں۔ یہاں آپ کو اپنے پیجز کے بارے معلوم ہو سکے گا کہ وہ اس پروگرام کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں یا نہیں۔
موبائل فون پر سٹارز پروگرام کے لیے اہلیت دیکھنا چاہیں تو ’پروفیشنل ڈیش بورڈ‘ پر جائیں۔
’ٹولز ٹو ٹرائی‘ کے نیچے دیے گئے ’سٹارز‘ کے آپشن پر کلک کریں۔ اگر آپ سٹارز استعمال کرنے کے اہل ہوں تو یہاں اسے ’ان ایبل‘ کر لیں۔

سٹارز فیچر کا سیٹ اپ کیسے؟

سٹارز فیچر سے متعلق نوٹیفیکیشن پر کلک کریں یا کری ایٹر سٹوڈیو میں مونیٹائزیشن کے آپشن پر جا کر سٹارز کو سٹ اپ کر سکتے ہیں۔
سب سے پہلے شرائط وضوابط کو قبول کریں۔ اس مرحلے سے گزر کر آپ سٹارز پروگرام کو استعمال کرنے کے قابل ہو جائیں لیکن اس سے آمدن کے لیے ابھی کچھ اور بھی باقی ہے۔

صارفین سٹارز خرید کر انہیں اپنے پسندیدہ کنٹینٹ کری ایٹرز کو بھیج سکتے ہیں (فوٹو: فیس بک)

اپنا پیمنٹ اکاؤنٹ سیٹ کریں۔ اگر آپ پہلے ہی پیمنٹ اکاؤنٹ سیٹ کر چکے ہیں تو موجودہ اکاؤنٹ کو منتخب کریں یا اضافی اکاؤنٹ بنا لیں۔
نیا پیمنٹ اکاؤنٹ ترتیب دینے کے لیے اپنی ٹیکس سے متعلق تفصیل، ٹیکس فارم دینے کے بعد اپنے بینک اکاؤنٹ یا پے پال اکاؤنٹ کو یہاں منسلک کریں۔
دی گئی تفصیلات کو بغور دیکھ لیں تاکہ کوئی غلطی نہ رہ گئی ہو۔ یہ کام کر لینے پر اکاؤنٹ سیٹ اپ مکمل ہو جاتا ہے۔
فیس بک کی جانب سے لازم قرار دیا گیا ہے کہ شرائط قبول کرنے کے اقرار کے بعد چھ ماہ کے اندر اندر سٹار کا سیٹ اپ مکمل اور مالی معلومات اپ ڈیٹ کر لیں۔

شیئر: