Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین سے جھڑپ میں دونوں اطراف کے فوجی زخمی: انڈیا

2020 میں انڈیا اور چین کے درمیان جھڑپوں میں 20 انڈین فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ 9 دسمبر کو چین کے ساتھ سرحد پر جھڑپوں کے دوران انڈین فوج نے چینی فوجیوں کو ملک کی سرحدوں میں داخل ہونے سے روکا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈین وزیر دفاع نے کہا کہ انڈیا کی شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں چین کے ساتھ سرحد پر جھڑپوں میں دونوں اطراف کے فوجی زخمی ہوئے۔ 
تاہم انڈین وزیر دفاع نے بتایا کہ ان کا کوئی فوجی ہلاک ہوا اور نہ ہی کسی کو سنگین نوعیت کے زخم آئے۔
خیال رہے کہ جمعے کو ریاست اروناچل پردیش میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر جھڑپ میں چند فوجی زخمی ہوئے تھے، اس کے بعد دونوں ممالک کی افواج پیچھے ہٹ گئی تھیں۔
چین کی وزارت خارجہ نے بھی جاری بیان میں کہا ہے کہ فراہم کردہ معلومات کے مطابق سرحد پر صورتحال فی الحال معمول کے مطابق ہے۔
انڈین وزیر دفاع کا کہنا تھا چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے توانگ سیکٹر میں ’لائن آف ایکچوئل کنٹرول‘ کی حد عبور کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر صورتحال تبدیل کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انڈین فوج نے چین کی اس کوشش کا سختی سے مقابلہ کرتے ہوئے پی ایل اے کو انڈین سرحد میں داخل ہونے سے روکا اور انہیں واپس اپنی پوسٹوں تک محدود رہنے پر مجبور کیا۔ 
لداخ کی وادی گلوان میں جون 2020 میں انڈیا اور چین کے درمیان جھڑپوں کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں افواج آمنے سامنے آئیں۔

ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں انڈیا اور چین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ فوٹو: اے ایف پی

سال 2020 کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں 20 انڈین اور چار چینی فوجی مارے گئے تھے۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کئی جھڑپیں ہوئی تھیں۔
جھڑپوں کے بعد انڈیا نے چینی افواج کا مقابلہ کرنے کے لیے لداخ میں تقریباً 50 ہزار فوجی تعینات کیے تھے۔
دونوں ملکوں میں افواج کو پیچھے ہٹانے کے معاہدے کے بعد چینی فوجیوں نے لداخ میں پینگونگ تسو جھیل کے کنارے سے تمام کیمپوں کو خالی کرتے ہوئے درجنوں ڈھانچوں کو توڑ دیا تھا اور گاڑیوں سمیت وہاں سے منتقل ہو گئے تھے۔
انڈیا اور چین کے درمیان 3800 کلومیٹر طویل سرحد ہے جہاں دونوں ملکوں کی فوجیں سرحد پر کسی بھی آتشیں اسلحے کے استعمال سے بچنے کے لیے طویل عرصے سے قائم پروٹوکول کی پابندی کرتی ہیں۔

شیئر: