Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فالج سے متاثر ہوئی، کینسر سے لڑی لیکن حوصلہ نہیں ہارا‘

ریاض میں فالکن میلے میں خوبصورت بازوں کا مقابلے میں حصہ لینے والی سعودی خاتون منى الخريص کا کہنا ہے کہ ’ساڑھے تین برس مکمل فالج سے متاثر رہی، کینسر سے لڑی لیکن حوصلہ نہیں ہارا‘۔
ایم بی سی چینل کو انٹرویو منی الخریص میں اپنی نجی زندگی کے حوالے سے کہا کہ ’فالج کے حملے کے  دوران چلنے پھرنے سے قاصر تھی پھر کینسر کے مرض نے نڈھال کر دیا۔ اسی دوران والد کا انتقال ہو گیا‘۔
سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ ’خدا کا شکر ہے کہ ان مشکلات نے میرے حوصلے کو نہیں توڑا بلکہ مجھے مزید دلیر اور بہادر بنادیا‘۔ 
منی الخریص نے بتایا کہ’ صحرا میں اسلحہ کے استعمال، نشانے بازی اور پھر فالکن کی افزائش میں دلچسپی لی۔ کنگ عبدالعزیز فالکن میلے میں مجھ  سے پہلے کبھی کسی خاتون نے حصہ نہیں لیا۔ میرا مقصد خواتین کو اس میدان میں بھی اپنی صلاحیت کے مظاہرے کی تحریک دینا تھا‘۔ 
سعودی خاتون نےکہا کہ ’فالکن کی قیمتیں ایک جیسی نہیں ہوتیں۔ بعض مہنگے ہوتے ہیں۔ بعض کی قیمت درمیانے درجے کی ہوتی ہے اور کچھ ایسے ہوتے ہیں کہ جن کی قیمت معمولی ہوتی ہے‘۔ 
منی الخریص نے کہاکہ ’کنگ عبدالعزیز فالکن میلے کی شکر گزار ہوں۔ فالکن میلے میں خواتین کی شمولیت نے مجھے مشہورکردیا ہے‘۔
یاد رہے کہ ریاض میں فالکن میلے میں پہلی مرتبہ منى الخريص نے فالکن کے مقابلہ حسن میں ’سما‘ نامی اپنے باز کے ساتھ حصہ لیا تھا۔
منى الخريص کا کہنا تھا کہ ’زمین، ہتھیار اور فالکن ہماری تہذیب و ثقافت سے جڑے ہوئے ہیں‘۔

شیئر: