Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کا یوکرین پر موقف کا دفاع، روس کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کا اشارہ

نومبر میں چینی اور روسی وزرائے خارجہ کے درمیان انڈونیشیا میں ملاقات ہوئی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے یوکرین میں جنگ کے حوالے سے اپنے ملک کے موقف کا دفاع کیا ہے اور آنے والے برسوں میں روس کے ساتھ گہرے تعلقات رکھنے کا بھی اشارہ دیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اتوار کو بیجنگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ایک ویڈیو کانفرنس میں امریکہ پر دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان خراب ہوتے تعلقات کا بھی الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ چین امریکہ کی ’غلط چینی پالیسی‘ کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
چین تجارت، ٹیکنالوجی، انسانی حقوق اور مغربی بحرالکاہل میں تائیوان پر اس کے دعوے کے حوالے سے مغرب کے دباؤ کو مسترد کرتا آیا ہے۔
وزیر خارجہ وانگ یی نے مزید کہا کہ چین روس کے ساتھ سٹریٹیجک باہمی اعتماد اور باہمی مفادات کے تحفظ سے متعلق تعاون کو مزید مضبوط کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کے حوالے سے چین غیرجانبدار موقف رکھتا ہے اور کسی فریق کی طرفداری نہیں کر رہا۔
چین اور روس دونوں کو مغرب کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے۔ دونوں ممالک کا معاشی مستقبل اب بھی امریکی اور یورپی منڈیوں اور ٹیکنالوجی سے جڑا ہے۔
صدر شی جن پنگ چاہ رہے ہیں کہ چین کی انڈسٹری خودکفیل ہو تاہم وانگ یی نے تسلیم کیا کہ تجربے سے واضح ہوا ہے کہ ’چین اور امریکہ تعلقات ختم نہیں کر سکتے یا دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو معطل نہیں کیا جا سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ چین امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کرے گا۔
وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ تعلقات خراب اس لیے ہوئے کیونکہ امریکہ چین کو مسلسل ایک حریف کے طور پر دیکھ رہا ہے اور چین کے خلاف ناکہ بندی، دباؤ اور اشتعال انگیزی میں مصروف ہے۔

شیئر: