Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامے میں چرواہے کا پیشہ گھریلو کارکن کے طور پر تبدیل ہو سکتا ہے؟

گھریلو ملازم کے اقامہ کے اجرا اور تجدید کی ذمہ داری محکمہ پاسپورٹ کی ہوتیہے( فائل فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کے رہائشی پرمٹ ’اقامے‘ کا اجرا اورتجدید کے علاوہ خروج وعودہ اورخروج نہائی یعنی ایگزٹ ری انٹری اورفائنل ایگزٹ کے معاملات محکمہ جوازات کی ذمہ داری ہے۔
ایسے افراد جن کے خروج نہائی اوراقامہ ایکسپائر ہوجاتے ہیں انہیں دوبارہ فائنل ایگزٹ جاری کرانے کے لیے اقامہ کی مدت میں توسیع کرانا ہوتی ہے۔ 
 جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے استفسار کیا ہے کہ’اقامے میں میرا پیشہ چرواہے کا ہے، کیا کفیل میرا پیشہ گھریلوکارکن کے طو پرتبدیل کراسکتا ہے‘؟ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ اس صورت میں پیشہ تبدیل نہیں کرایا جاسکتا ۔ گھریلو ملازم کا ویزا دوسرا ہوتا ہے جبکہ چرواہے کا پیشہ قطعی طورپرمختلف ہوتا ہے‘۔ 
واضح رہے گھریلو ملازم کے اقامہ کے اجرا اورتجدید کی ذمہ داری محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی ہوتی ہے جبکہ فارم ہاوس، باغبان ، کسان وغیرہ کے پیشے کے لیے وزارت زراعت وپانی کی جانب سے منظوری حاصل کرنا ہوتی ہے۔ 
 جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے خروج نہائی کے حوالے سے دریافت کیا کہ’ خروج نہائی  لگانے کے بعد اسے کینسل کرنے کے بعد کفالت تبدیل کی جاسکتی ہے؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ خروج نہائی ویزا ایکسپائرہونے سے قبل اسے کینسل کیا جاسکتا ہے۔ اگرخروج نہائی ویزہ حاصل کرنے کے بعد سفرنہ کیا جائے اوروہ ایکسپائرہوجائے اس صورت میں 1000 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے‘۔ 
واضح رہے خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزا جاری ہونے کے بعد 60 روز کی مہلت ہوتی ہے اس دوران مملکت سے ایگزٹ کرنا ضروری ہوتا ہے۔ 

مہلت کا مقصد خروج نہائی حاصل کرنے والے غیرملکی کو وقت فراہم کرنا ہے(فوٹو ایس پی اے)

اگرخروج نہائی حاصل کرنے کے بعد مملکت سے ایگزٹ کرنے کا ارادہ ملتوی کرنا ہو اس کے لیے لازمی ہے کہ ویزے کو60 روز کے اندر اندر کینسل کرایا جائے۔  
مقررہ 60 روزہ مہلت کا مقصد خروج نہائی حاصل کرنے والے غیرملکی کارکن کو وقت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اس دوران ضروری کام مکمل کرسکیں علاوہ ازیں مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ میں قیام کرنا چاہئیں تو اس کی بھی انہیں اجازت ہوتی ہے تاکہ وہ آرام سے مدینہ منورہ یا کہیں اور قیام کرسکیں یا اپنے کاموں کو نمٹا سکیں۔ 
قانون کے مطابق خروج نہائی کے لیے 60 روزہ مہلت  ختم ہونے سے قبل سفر نہ کیا جائے تو اس صورت میں ایسے کینسل کرانا ضروری ہے بصورت دیگر ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ 
اگرخروج نہائی کی مدت کے ختم ہونے سے قبل ایسے کینسل کرا دیا جائے تو کوئی جرمانہ عائد نہیں ہوگا۔ خروج نہائی وقت سے پہلے ختم کرنے کے بعد کفالت کی تبدیلی کرائی جاسکتی ہے۔  

شیئر: