Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف کی استعفے منظور کرنے کی درخواست مسترد

سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے وفد کی استعفے منظور کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ 
بدھ کو اسد قیصر کی قیادت میں تحریک انصاف کے پارلیمانی وفد نے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد اسد قیصر نے میڈیا کو بتایا کہ ’ڈپٹی سپکر قاسم سوری نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفی منظور کر لیے تھے اور صرف ان کا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن کو جاری نہیں کیا گیا تھا۔‘
اسد قیصر نے کہا کہ استعفوں کا نوٹیفیکیشن روکنا غیر قانونی ہے اور دوبارہ استعفوں کی تصدیق کی ضرورت نہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ ’شاہ محمود قریشی نے دیگر ارکان اسمبلی کے ہمراہ ایوان میں کھڑے ہو کر مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا، اگر ارکان اسمبلی کا استعفوں کی تصدیق دوبارہ ضروری ہے تو سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے 11 ارکان اسمبلی کا استعفے کیوں منظور کیا؟‘

’پی ٹی آئی ارکان ایوان میں آئیں، پورا موقع دیا جائے گا‘

دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ ’تحریک انصاف کا موقف تھا کہ 127 افراد نے استعفے دیے انہیں قبول کیا جائے۔‘
انہوں نے آئین کی شق 64 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے مطابق ضروری ہے کہ جو رکن استعفٰی دیتا ہے تو اپنے ہاتھ سے لکھے۔ ’سپیکر کے پاس جب استعفیٰ آئے تو سپیکر رکن کو بلا کر تصدیق کرے گا۔‘
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ رولز کہتے ہیں کہ جب وہ سپیکر کے پاس آئے تو سپیکر اس ممبر کو بلاتا ہے۔ اگر سپیکر کو محسوس ہو کہ کسی دباؤ یا مجبوری کے تحت استعفٰی دیا گیا تو پھر لازم ہے کہ اس کو منظور نہ کیا جائے۔‘
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر سپیکر مطمئن ہو جائے تو پھر استعفٰی الیکشن کمیشن کو بھیج دیا جاتا ہے۔
راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ 127 لوگوں نے استعفے دیے تاہم کچھ لوگوں نے بعدازاں بتایا کہ یہ کہہ کر استعفے لکھوائے گئے تھے کہ صرف حکومت پر دباؤ ڈالا جائے گا۔
’کچھ ارکان نے تو عدالت سے بھی رجوع کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ملک کو چیلنجز درپش ہیں جن سے نمٹنے کے لیے مفاہمت کی ضرورت ہے اس لیے پی ٹی آئی کے ارکان ایوان میں تشریف لائیں۔‘
سپیکر قومی اسمبلی نے یقین دلایا کہ وہ کسٹوڈین آف دی ہاؤس ہیں اور تمام ارکان ان کی نظر میں برابر ہیں۔

شیئر: