Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مقامی عربی داں اس زبان کو عالمی سطح پر پھیلانے کی کوشش کریں

عربی بولنے والوں کو گرائمر کے لحاظ سے اس پر عبور حاصل کرنا چاہیے۔ فوٹو العربیہ
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے 2012 سے ہر سال عربی زبان کا عالمی دن 18 دسمبر کو منائے جانے کے لیے تاریخ مختص کر رکھی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق یونیسکو  کے اس اقدام کا مقصد ثقافتی لحاظ سے  کثیر لسانی اور دیگر تمام زبانوں کی مساوات کو فروغ دینا اوراس دن کو عربی زبان کے ساتھ منسلک کرنا ہے۔
اس دن کی مناسبت سےعرب ماہرین تعلیم اور میڈیا کے سینئر ارکان سے بات کی گئی ہے جو عربی زبان کی اہمیت کو اجاگر کررہے ہیں انہیں چاہئے کہ عربی کو عالمی سطح پر پھیلانے کی کوشش کریں۔
سعودی ٹی وی اینکر ڈاکٹر لافی الراشدی کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر میڈیا سپیشلسٹ کے لیے عربی زبان بہت اہمیت کی حامل ہےاور انہیں بصری، سمعی اور پرنٹ  کے  لیے  اس سے مکمل  واقفیت ہونی چاہئے۔
الراشدی نے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے، انہوں نے بتایا کہ مختلف پروگراموں کی قسم کے لحاظ سے عربی بولنے اور لکھنے میں فرق ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے شعبے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ پروگرام کے لیے ہر صورت عربی زبان  کا اچھا خاصا علم ہونا چاہیے تاکہ کہیں کوئی سنگین غلطی نہ ہو۔

نئے اور اہم ماڈلز بنانے کی ضرورت ہے جو ایسی ایپس سے بہترہوں۔ فوٹو عرب نیوز

الراشدی نے بتایا کہ سوشل میڈیا  نیٹ ورکس پر لکھنا معیاری عربی میں نہیں ہو سکتا لیکن پھر بھی لکھنے والے کو زبان سے واقف ہونا ضروری ہے تاکہ کوئی بڑی غلطی نہ ہو۔
سوشل میڈیا کے ساتھ جڑے ہوئے سامعین کی ایک بڑی تعداد ایسی ہوتی ہے جو مصنف کی مقامی زبان یا بولی نہیں جانتی۔
عربی زبان کے کنسلٹنٹ احمد الغیامہ نے لینگویج ایپس تیار کرنے کی اہمیت کی وضاحت کی اور بتایا کہ ایسی ایپلی کیشنز موجود ہیں جو حال ہی میں سامنے آئی ہیں لیکن یہ اب بھی املا اور گرائمر کی غلطیوں کی اصلاح کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں عربی زبان کے نئے اور اہم ماڈلز بنانے کی ضرورت ہے جو ایسی ایپس سے بہترہوں۔

ریاض کے ایک ادارے میں خصوصی طور پر عربی کو متعارف کرایا جا رہاہے۔ فوٹو ٹوئٹر

ریاض میں شہزادی نورہ بنت عبدالرحمن یونیورسٹی میں عربی زبان کے شعبے میں سال آخر کی  طالبہ ھاجر الشمری نے اپنی مادری زبان عربی میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قرآن پاک کی زبان ہے اس لیے ہمیں اسے صحیح  انداز میں پڑھنا چاہیے۔ میں عربی زبان کو سب سے اہم مضامین میں سے ایک سمجھتی ہوں اور عربی بولنے والوں کو گرائمر کے لحاظ سے اس پر عبور حاصل کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ میرے مستقبل کے ارادوں میں سب سے اہم عربی زبان کو دنیا بھر میں پھیلانا ہے۔
عربی زبان کے عالمی دن کے موقع پرانہوں نے رضاکارانہ طور پر ساتھیوں کے ہمراہ اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ریاض میں قائم بلائنڈ ایسوسی ایشن کےلیے بھی اس زبان کو متعارف کرایا ہے۔
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: