Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے سعودی عرب اور اقوام متحدہ کے مابین معاہدہ

سعودی انسانی حقوق کمیشن کی صدر ھلا التویجری نے کہا کہ انسانی سمگلنگ گھناؤنے جرائم میں سے ایک ہے۔ فوٹو: ایس پی اے
سعودی انسانی حقوق کے کمیشن اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے ہونے والے معاہدے کے دوسرے مرحلے پر دستخط کر لیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق یہ معاہدہ کمیٹی برائے انسداد انسانی سمگلنگ کے قومی ایکشن پلان کے مقاصد کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔
سعودی انسانی حقوق کمیشن کی صدر ھلا التویجری نے کہا کہ انسانی سمگلنگ گھناؤنے جرائم میں سے ایک ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے اور افراد کو ان کی آزادی اور وقار سے محروم رکھتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب نے قوائد و ضوابط لاگو کر کے اور عالمی معاہدوں کے ذریعے ایک قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک تیار کیا ہے جو بغیر کسی امتیاز کے ہر ایک شخص کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے اور متاثرہ افراد کی مدد کرتا ہے۔
صدر ھلا التویجری نے مزید کہا کہ معاہدوں کی تجدید مملکت کے اسی فریم ورک کا حصہ ہے تاکہ ان جرائم کے انسداد اور ان سے لڑنے کے لیے ہونے والے منصوبوں پر نظر رکھی جائے اور ان جرائم سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر صلاحیتیں پیدا کی جائیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم کے علاقائی نمائندے جج حاتم علی نے ممکت کے ساتھ ہونے والی شراکت داری کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس معاہدے کا مقصد موجودہ اشتراک کو آگے بڑھانا ہے اور ان جرائم کو قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر روکنا ہے۔

شیئر: