Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس سے تیل کی درآمد: ’پاکستان دوست ممالک کی کرنسی میں ادائیگی کرے گا‘

پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 4.6 ارب ڈالر رہ گئے ہیں (فوٹو: پی ٹی وی)
روس نے پاکستان کو مارچ 2023 کے آخر تک خام تیل برآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کی ادائیگی دوست ممالک کی کرنسیوں میں کی جائے گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعے کو پاکستان میں بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس میں روس کے وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے کہا کہ ’دونوں ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ روس، پاکستان کو مارچ کے آخر تک خام تیل برآمد کرے گا۔‘
اقتصادی اُمور کے وزیر ایاز صادق کے ساتھ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نکولے شولگینوف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اتفاق کیا ہے کہ روسی توانائی کی خریداری پر پاکستان دوست ممالک کی کرنسیوں میں ادائیگی کرے گا۔‘
تاہم روسی وزیر نے ’دوست ممالک کی کرنسی‘ کی وضاحت نہیں کی اور نہ ہی دونوں وزرا نے یہ بتایا ہے کہ پاکستان کی خریداری کی مقدار کیا ہو گی۔
البتہ پاکستان کے وزیر توانائی مصدق ملک نے جیو ٹی وی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان خام تیل کی مجموعی ضروریات کا 35 فیصد روس سے درآمد کرے گا۔‘
پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 4.6 ارب ڈالر رہ گئے ہیں جن کے ذریعے مشکل سے تین ہفتے کی درآمدات ہو سکتی ہیں۔
تاریخی اعتبار سے پاکستان کے روس کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود ہیں۔ مغربی ممالک کی جانب سے روس پر لگائی گئی پابندیوں کے باعث رقم کی ادائیگی پاکستان کے لیے ایک چیلنج بن سکتی ہے۔
پاکستان کی تیل کی درآمدات کا زیادہ تر انحصار خلیجی ممالک پر ہے جس کے ساتھ اس کے سیاسی اور دوستانہ تعلقات ہیں۔

شیئر: