Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میں نے نہیں پیانو نے میرا انتخاب کیا‘ سعودی خاتون

ذہنی کمزوری میں مبتلا بچوں کو پیانو سکھانے کاچیلنج قبول کیا ہے ( فوٹو: العربیہ)
سعودی خاتون میوزیشن ھدیہ شیخ البساتنہ نے بچوں کو پیانو بجانے کی ٹریننگ کو اپنی زندگی کا مشن بنالیا ہے۔ 
ھدیہ البساتنہ کا کہنا ہے کہ ’مجھے بچپن ہی سے پیانو کا شوق ہے۔ اب میں چاہتی ہوں کہ بچے بھی پیانو بجانا سیکھیں اور اس سلسلے میں میں اپنا کردار ادا کروں۔‘
ھدیہ البساتنہ منفرد میوزک ٹرینر ہیں۔ وہ موسیقی کو بچوں کی زندگی کا حصہ بنانے کا ہنر جاتی ہیں۔
انہوں نے ذہنی کمزوری میں مبتلا بچوں کو پیانو سکھانے کا چیلنج قبول کیا اور انہیں پیانو بجانا سکھانے میں کامیابی حاصل کرلی۔ 
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون میوزیشن کا کہنا ہے کہ ’والدہ کہتی تھیں کہ مجھے بچپن سے گانے کا شوق ہے۔ میں بات چیت کو گانوں اور نغموں میں تبدیل کردیا کرتی تھی۔ سکول ریڈیو سے ہفتے میں ایک یا دو بار پروگرام کیا کرتی تھی۔‘ 
ان کا کہنا ہے’پیانو سےعشق ہے۔ کہہ سکتی ہوں کہ میں نے نہیں بلکہ پیانو نے میرا انتخاب کیا۔ چھٹی جماعت میں کامیابی پر انعام میں پیانو دیا گیا تھا۔ تعطیلات پر بیرون ملک جاتے تو وہاں پیانو بجانا سیکھتی۔ اس وقت سعودی عرب میں پیانو سکھانے والے نہیں تھے۔‘
ھدیہ البساتنہ نے کہا ’پیانو میرا دوست ہے۔ اس کی مدد سے میں  روزمرہ کی زندگی میں آنے والا بوجھ اپنے سر سے ہٹانے میں کامیاب ہوجاتی ہوں۔ بچوں کو میوزک سکھانا ضروری ہے۔ اس سے ان کی ذہنی اور جذباتی تربیت ہوتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اچھی بات یہ ہے کہ ان دنوں بڑے چھوٹے سب میوزک سیکھ رہے ہیں۔ بچوں کو میوزک پسند ہے۔ اس سے ان میں جوش ولولہ اور اچھا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ والدین بھی بچوں میں آنے والی اس تبدیلی کو پسند کررہے ہیں‘۔ 

شیئر: