Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ ایکسپائر ہوئے دس دن گزر گئے، فائنل ایگزٹ لگ سکتا ہے؟

خروج نہائی لگنے کے بعد کارکن کے پاس 60 روز کی مہلت ہوتی ہے ( فوٹو: عاجل)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے قوانین کے مطابق  مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے ، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دارہے ۔
مملکت میں رہائش پذیرغیرملکی افراد جب مستقل بنیاد پر اپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتاہے۔ 
 سائق خاص کے ویزے پرمقیم ایک غیرملکی نے جوازات کے ٹوئٹرپردریافت کیا ’ سائق خاص کے ویزے پرمملکت میں مقیم ہوں، کفیل بذریعہ گاڑی خلیجی ممالک جارہا ہے اگرمیں بھی اس کے ہمراہ جاتا ہوں تو کیا ویزا حاصل کرنا ہوگا یا محض کفیل کے ہمراہ ہونے کی صورت میں  ویزا درکار نہیں ہوگا؟۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’غیرملکی کارکن کا مملکت سے باہر جانے کے لیے خروج وعودہ درکار ہوگا علاوہ ازیں جس ملک میں جانا ہے وہاں کا ویزا بھی لینا ہوگا‘۔ 
واضح رہے سعودی اورخلیجی ممالک کے شہریوں کے لیے باہمی ویزا درکار نہیں ہوتا۔ خلیجی ممالک میں تفریح کےلیے جانے کے لیے محض اپنے شناختی کارڈ کے ذریعے بھی جاسکتے ہیں۔ 
سعودی شہریوں کی زیر کفالت غیرملکی گھریلو کارکن جن میں سائق خاص یعنی ہاؤس ڈرائیوربھی شامل ہیں اگراپنے کفیل کے ہمراہ جاتے ہیں تو انہیں ویزا حاصل کرنا ہوتا ہے تاہم یہ ذمہ داری کفیل کی ہوتی ہے۔
اگروہ ڈرائیور کو اپنے ہمراہ لے کرجاتا ہے تواس صورت میں اس کا ویزا بھی حاصل کرے بصورت دیگر غیرملکی ڈرائیورکو باڈرعبورنہیں کرنے دیاجائے گا,
علاوہ ازیں کارکن یا فیملی ڈرائیور کو خروج وعودہ ویزا بھی حاصل کرنا ہوگا جس کے بغیروہ مملکت کی سرحد بھی عبور نہیں کرسکے گا۔ 
ایک شخص نے سوال کیا کہ’ اقامہ ایکسپائرہوئے دس دن گزرگئے۔ اس صورت میں میرا فائنل ایگزٹ لگ سکتا ہے یا مجھے اقامہ تجدید کرانا ہوگا۔ اقامے کی کم از کم کتنی مدت کی توسیع کرائی جاسکتی ہے؟‘۔    

امیگریشن قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائرہونے کے تین دن بعد جرمانہ عائد کیاجاتا ہے (فوٹو: سبق)

سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’اقامہ ایکسپائرہونے سے قبل اگرخروج نہائی لگائے جانے کی صورت میں کارکن کے پاس 60 روز کی مہلت ہوتی ہے۔ اس دوران وہ مملکت سے سفرکرسکتا ہے‘۔ 
واضح رہے امیگریشن قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائرہونے کے تین دن بعد جرمانہ عائد کیاجاتا ہے جو کہ 500 سے 1000 ریال تک ہوتا ہے۔ 
اقامہ ایکسپائرہونے کے بعد خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزا نہیں لگایاجاسکتا۔ خروج نہائی کےلیے لازمی ہے کہ کارآمد اقامہ ہوخواہ اس کی مدت میں ایک ہفتہ یا دس دن ہی کیوں نہ باقی ہوں اس صورت میں فائنل ایگزٹ لگایا جاسکتا ہے تاہم ایکسپائرہونے کے بعد جوازات کے سسٹم میں کارکن کی فائل اس وقت تک اوپن نہیں ہوتی جب تک اقامہ تجدید نہ کیا جائے۔ 
گزشتہ برس سے سعودی حکومت کی جانب سے اقامہ کی تجدید میں سہ ماہی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے مطابق ایسے افراد جن کا اقامہ ایکسپائرہوا ہے اورانہیں فائنل ایگزٹ جانا ہے تو وہ بھی اس سہولت سے مستفیض ہوسکتے ہیں,
گھریلوڈرائیوریا انفرادی ویزے پرمقیم غیرملکی کارکنوں کےلیے یہ سہولت فراہم نہیں کی گئی یہ صرف تجارتی یا صنعتی شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو حاصل ہے۔

شیئر: