Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چوہدری پرویز الہی کے دست راست محمد خان بھٹی بلوچستان سے گرفتار

ملزم رانا اقبال، محمد خان بھٹی کے خلاف عدالت میں اعترافی بیان بھی ریکارڈ کروا چکے ہیں (فوٹو: محمد خان بھٹی فیس بک)
سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کے دست راست محمد خان بھٹی کو بلوچستان سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
کوئٹہ پولیس نے محمد خان بھٹی کو گرفتار کیا۔
ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ نے محمد خان بھٹی کو کوئٹہ پولیس سےاینٹی کرپشن ہیڈکوارٹر لاہور لانے کے لیے چار رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔
سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کے دست راست محمد خان بھٹی کے خلاف اینٹی کرپشن میں 80 کروڑ روپے کی کرپشن کا مقدمہ درج ہے۔
محمد خان بھٹی کے خلاف تقرر و تبادلوں میں رشوت اور ترقیاتی منصوبوں میں بھاری کمیشن وصول کرنے کا الزام ہے۔
اینٹی کرپشن نے محمد خان بھٹی کے خلاف درج مقدمہ میں سی اینڈ ڈبلیو کے ایکسئن رانا اقبال کو پہلے ہی گرفتار کررکھا ہے
گرفتار ملزم رانا اقبال محمد خان بھٹی کے خلاف عدالت میں اعترافی بیان بھی ریکارڈ کروا چکے ہیں۔
محمد خان بھٹی کون ہیں؟
محمد خان بھٹی کا تعلق پنجاب کے شہر منڈی بہاؤالدین سے ہے اور وہ گجرات کے چوہدریوں کے خاص الخاص شخص سمجھتے جاتے ہیں۔
انہوں نے نوے کی دہائی میں پنجاب اسمبلی میں 14ویں گریڈ سے ملازمت کا آغاز کیا۔ جب چوہدری پرویز الٰہی سال 2002 میں وزیراعلیٰ پنجاب بنے تو محمد خان بھٹی کو کچھ ہی عرصے بعد سیکریٹری اسمبلی کے عہدے پر تعینات کر دیا گیا۔ عام طور پر یہ عہدہ 20ویں یا 21ویں گریڈ کے افسر کو ملتا ہے۔
ان کے مخالفین کا الزام ہے کہ محمد خان بھٹی کو آؤٹ آف ٹرن پروموٹ کیا گیا۔
سنہ 2008 میں جب صوبے میں مسلم لیگ ن کی حکومت آئی تو سب سے پہلے جس افسر کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنایا گیا، وہ محمد خان بھٹی ہی تھے۔ اگلے 10 برس جب تک پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت رہی، محمد خان بھٹی او ایس ڈی ہی رہے۔

پرویز الہی نے اپنے پہلے حکم نامے میں محمد خان بھٹی کو سیکریٹری پنجاب اسمبلی تعینات کیا (فوٹو: محمد خان بھٹی فیس بک)

2018 کے عام انتخابات کے بعد جب صوبے میں تحریک انصاف نے حکومت بنائی تو چوہدری پرویزالٰہی کو سپیکر پنجاب اسمبلی کا عہدہ دیا گیا تو انہوں نے اپنے پہلے حکم نامے میں محمد خان بھٹی کو سیکریٹری پنجاب اسمبلی تعینات کر دیا۔
گزشتہ برس اپریل میں جب پنجاب کی وزرات اعلیٰ پر گھمبیر سیاسی لڑائی جاری تھی، پنجاب اسمبلی کے اندر سیکرٹری محمد خان ہی تھے جنہوں نے چوہدری پرویزالٰہی کی سپیکر کے طور پر طاقت کو بحال رکھا۔
یہیں سے مسلم لیگ ن کی محمد خان بھٹی کے ساتھ نئی رنجش کا آغاز ہوتا ہے۔ حمزہ شہباز کو پنجاب اسمبلی کی بجائے بجٹ اجلاس ایوان اقبال میں کرنا پڑا تھا کیونکہ سیکریٹری اسمبلی نئے اجلاس کا نوٹیفیکشن ہی جاری نہیں کر رہے تھے۔
گزشتہ برس جب چوہدری پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ بنے تو انہوں نے اپنے پہلے حکم میں محمد خان بھٹی کو اپنا پرنسپل سیکریٹری مقرر کر دیا۔
پنجاب اسمبلی کیڈر کے وہ پہلے افسر ہیں جنہیں ڈیپوٹیشن پر یہ عہدہ دیا گیا۔ اسی دوران محمد خان بھٹی کو گریڈ 22 میں بھی ترقی دے دی گئی۔
اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد انہیں دوبارہ اسمبلی سیکریٹری مقرر کر دیا گیا۔

شیئر: