Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیرآئینی‘، پی ٹی آئی سپریم کورٹ پہنچ گئی

الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات ملتوی کرتے ہوئے آٹھ اکتوبر کو الیکشن کی تاریخ مقرر کی۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن کا انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
سنیچر کو بیرسٹر علی ظفر نے اسد عمر، سبطین خان سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے درخواست دائر کی۔
درخواست میں الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے 22 مارچ کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات ملتوی کرتے ہوئے آٹھ اکتوبر کو الیکشن کی تاریخ مقرر کی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا انتخابات ملتوی ہونے کا فیصلہ ’غیرقانونی اور غیرآئینی‘ ہے۔
پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے کہ عدالت تمام سٹیک ہولڈرز کو الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرنے اور انتخابات 30 اپریل کو ہی کرانے کا حکم دے۔
الیکشن کمیشن نے پنجاب میں انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے سے ایک باضابطہ حکم جاری کیا تھا۔
حکم نامے میں کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں، وزارت خزانہ، وزارت دفاع، وزارت داخلہ اور چیف سیکریٹری پنجاب کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹس کی روشنی میں کمیشن اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ الیکشن کا شفاف، منصفانہ، دیانتداری سے، پرامن اور قانون اور آئین کے مطابق انعقاد ممکن نہیں۔

پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے کہ عدالت تمام سٹیک ہولڈرز کو الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرنے کا حکم دے۔ (فوٹو: روئٹرز)

تاہم گزشتہ روز جمعے کو پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط میں کہا کہ ’وزیراعظم متعلقہ حکام کو بروقت انتخابات کرانے میں الیکشن کمیشن کی معاونت کی ہدایت کریں۔‘
ایوان صدر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق خط میں صدر نے کہا کہ ’توہین عدالت سمیت مزید پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے وزیراعظم وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے متعلقہ حکام کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مقررہ وقت میں عام انتخابات کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کی ہدایت کریں۔‘

شیئر: