Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہمارا کام قانون و آئین کے مطابق جلد فیصلے کرنا ہے: جسٹس فائز عیسیٰ کا خطاب

سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ’ہمارا کام یہ ہے کہ ہم جلد قانون اور آئین کے مطابق فیصلے کریں۔ حکومت اور انتظامیہ کا کام لوگوں کی خدمت کرنا ہے۔‘
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پیر کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے دستور کنونشن سے خطاب کرتے کہا کہ ’ہم دشمنوں سے اتنی نفرت نہیں کرتے جتنی ہم ایک دوسرے سے کرتے ہیں۔ ایسا کیوں ہے؟‘
قاضی فائز عیسیٰ نے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہاں بہت سی سیاسی باتیں بھی ہوئیں۔ جب آپ نے مجھے دعوت دی تو میں نے آپ سے پوچھا تھا کہ وہاں سیاسی باتیں تو نہیں ہوں گی، لیکن یہاں سیاسی باتیں ہوئی ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں ان باتوں کے ساتھ اتفاق کرتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجھے فخر پر میرے والد مسلم لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن تھے۔ پاکسان کی تحریک چلانے والوں نے ایک خواب دیکھا اور پھر ایک سیاسی تحریک بنی۔ اس کے نتیجے میں مسلم دنیا کا سب سے بڑا ملک بنا لیکن مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ اب سب سے بڑا نہیں رہا۔‘
قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خطاب میں جسٹس کارنیلیئس اور جسٹس دراب پٹیل کا ذکر کرتے ہوئے ان کی خدمات کو سراہا۔
پیر کو پاکستان کے 1973 کے متفقہ آئین کی تشکیل اور منظوری کے 50 برس مکمل ہونے پر قومی اسمبلی میں خصوصی کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔

شیئر: