Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کریمیا میں یوکرینی ڈرونز کے حملے، روسی تیل ڈپو میں آگ بھڑک اُٹھی

کریمیا کے گورنر کے مطابق ڈرون حملے میں تیل کے چار ٹینکر تباہ ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی
روس میں ضم شدہ جزیرہ نما علاقے کریمیا میں تیل کے ڈپو کو یوکرینی ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کریمیا کے شہر سواستوپول میں تعینات روسی نواز گورنر میخائل ریزفوژائیف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹیلی گرام پر حملے کی ویڈیوز اور تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں۔
تیل ڈپو پر ڈرون حملے سے آگ بھڑک اٹھی جس پر قابو پا لیا گیا ہے تاہم گورنر کا کہنا ہے کہ آگ کے شعلوں کو مکمل بجھانا مشکل مرحلہ ہوگا۔
گورنر میخائل ریزفوژائیف نے کہا کہ ’دشمن کے دو ڈرونز‘ نے تیل کے ڈپو پر حملہ کیا جس سے چار ٹینکر تباہ ہوئے۔ 
گورنر کے مطابق حملے میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی سواستوپول کو تیل کی سپلائی متاثر ہو گی۔
کریمیا ریاست کے روس نواز گورنر سرگئی ایکسیونوف کے مطابق تیسرے ڈرون کو فضا میں ہی مار گرایا تھا جبکہ چوتھے کو غیر فعال کر دیا گیا۔
دوسری جانب یوکرینی ملٹری انٹیلیجنس کے ترجمان نے مقامی نیوز ویب سائٹ آر بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’تیل کے ڈپو میں لگنے والی آگ اومان میں شہریوں بشمول پانچ بچوں کے قتل پر خدا کی طرف سے سزا ہے۔‘

یوکرینی صدر نے کریمیا کا قبضہ واپس لینے کا عہد کیا ہے۔ ۰فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ بحیرہ اسود میں روسی بیڑے کو تیل کی مصنوعات پہنچانے والے دس سے زائد ٹینکرز کو سیواستپول میں تباہ کیا گیا ہے تاہم انہوں نے یہ اعتراف نہیں کیا کہ ڈرون حملے یوکرینی حکومت نے کیے تھے۔
گزشتہ چند ہفتوں سے سواستوپول پر تواتر سے ڈرون حملے کیے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سنیچر کو روس نے یوکرین پر 20 سے زائد کروز میزائل اور دو ڈرون حملے کیے تھے جس میں 23 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یوکرین کے مرکزی شہر اومان میں ایک رہائشی عمارت پر دو روسی میزائل گرائے گئے تھے جس سے وہاں موجود تمام افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔
روس نے یوکرینی جزیرہ نما علاقے کریمیا کو سنہ 2014 میں اپنے اندر ضم کر لیا تھا۔ رواں ہفتے ایک انٹرویو میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ کریمیا کو روس کے قبضے سے واپس لیں گے۔

شیئر: