Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مذاکرات کی کامیابی چاہتے ہیں، ناکامی پر تحریک چلے گی: فواد چوہدری

حکومتی اتحاد اور تحریک انصاف میں مذاکرات کا تیسرا دور منگل کو ہو گا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اُن کی پارٹی مذاکرات کی کامیابی چاہتی ہے لیکن ناکامی کی صورت میں بھی حکمت عملی مرتب کر لی ہے۔
اتوار کی صبح ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’یہ نہیں ہو سکتا کہ آئین کو ردی کا ٹکڑا اور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھ لیا جائے اور تحریک انصاف خاموش بیٹھ جائے۔‘
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں عوام بڑی تحریک کے لیے تیار ہو جائیں، تحریک کا آغاز کل لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں ریلیوں سے ہو رہا ہے۔‘
تحریک انصاف کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ ’اس تحریک کا نقطہ عروج ایک تاریخی لانگ مارچ ہو گا۔‘
قبل ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ صرف سپریم کورٹ کے حکم پر انتخابات کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ اگر 14 مئی سے قبل اسمبلیاں توڑ کر انتخابات کرانے کا اعلان نہیں کیا جاتا اور بجٹ کے بعد ایسا کیا جاتا ہے تو قبول نہیں ہو گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو ہم صوبوں میں الیکشن کرا لیں گے کیونکہ پنجاب کے بارے میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دے رکھا ہے۔‘
عمران خان نے سپریم کورٹ کے 15 ججز سے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’وہ اپنی اناؤں اور ذاتی لڑائی‘ کو چھوڑ کر متحد ہو جائیں۔
ملک بھر ایک ہی دن انتخابات کرانے کے لیے حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے رہنما اور تحریک انصاف کا وفد مذاکرات کر رہا ہے۔
بات چیت کے دو ادوار ہو چکے ہیں اور دونوں اطراف کے وفود اپنی قیادت سے مشاورت کے بعد منگل کو تیسری بار ملیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا اور پنجاب کے صوبے میں اپنی حکومت ختم کر کے جلد نئے الیکشن کرانے کے لیے احتجاج کر رہی ہے جبکہ وفاقی حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کو مؤقف ہے کہ چاروں صوبوں اور وفاق میں عام انتخابات ایک ساتھ منعقد کرائیں جائیں۔

شیئر: