Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 وسطی خرطوم میں متحارب گروپوں میں شدید لڑائی

فوج نے 'بزدلانہ' انداز میں توپ خانے سے رہائشی علاقوں پر حملے کئے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے وسطی علاقے میں جمعرات کو متحارب گروپوں میں شدید لڑائی کی اطلاعات ملی ہیں جس سے جنگ بندی کی کوشش ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ سوڈانی فوج نے صدارتی محل اور آرمی ہیڈکوارٹر کے آس پاس کے علاقوں سے نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی تھی۔
دونوں متحارب فریق کسی بھی ممکنہ مذاکرات سے قبل دارالحکومت خرطوم میں علاقے کے کنٹرول کے لیے لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
 دونوں دھڑوں کے رہنماؤں نے دو ہفتوں سے زیادہ کی لڑائی کے بعد مذاکرات کے لیے بہت کم آمادگی ظاہر کی ہے۔
خرطوم سے ملحقہ شہروں ام درمان اور بحری میں بھی شدید بمباری کی اطلاعات ملی ہیں جب کہ اس سے قبل دونوں فریقین نے سات روزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا جس کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
خرطوم سے  رابطہ کرنے والے 49 سالہ انجینئر الصادق احمد نے بتایا ہے کہ کل شام سے اور آج صبح سے شہر بھر میں جھڑپیں جاری ہیں اور فضائی حملوں کی آوازیں آ رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم کچھ نہیں کہ سکتے کہ یہ ڈراؤنا خواب اور خوف کب ختم ہوگا۔ ہم یہاں مستقل خوف کی حالت میں ہیں دونوں گروپوں کی آپسی لڑائی رہائشی محلوں تک آن پہنچی ہے۔
دریں اثناء اقوام متحدہ نے گذشہ روز بدھ کو چھ امدادی ٹرکوں کو لوٹے جانے کے بعد سوڈان کے متحارب دھڑوں پر دباؤ ڈالا ہے کہ جنگ کے باعث عام متاثرین کی امداد کے لیے محفوظ راستے کی ضمانت دیں۔

تنازعے میں اب تک 550 افراد ہلاک اور 4,926 زخمی ہو چکے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ مارٹن گریفتھس کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ سوڈان کے متحارب فریقوں کے ساتھ دو سے تین دنوں میں بالمشافہ ملاقاتیں ہوں گی تاکہ امدادی قافلوں کو امدادی سامان پہنچانے کے لیے  متحارب گروپوں سے ضمانتیں لی جاسکیں۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورس کے مابین 15 اپریل سے جاری خونریز جھڑپوں سے بڑی انسانی تباہی کا خطرہ ہے اور یہ لڑائی دوسرے ممالک تک پھیل سکتی ہے۔
واضح رہے کہ سوڈان نے گذشتہ روز منگل کو اطلاع دی تھی کہ اس تنازعے میں اب تک 550 افراد ہلاک اور 4,926 زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سوڈان سے تقریباً  ایک لاکھ افراد انتہائی کم خوراک یا پانی کے ہمراہ صحرائی راستے سے ہمسایہ ممالک کی جانب کوچ کر رہے ہیں۔

متحارب دھڑوں کے رہنماؤں نے مذاکرات کے لیے بہت کم آمادگی ظاہر کی ہے۔ فوٹو روئٹرز

سوڈانی فوج کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خرطوم کے شمالی علاقے بحری میں جھڑپ کے بعد متحارب گروپ آر ایس ایف کے جنگجوؤں کو ہلاک کیا اور 'باغیوں' کی متعدد گاڑیاں بھی تباہ کر دی گئی ہیں۔
رپیڈ سپورٹ فورس نے فوج پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے اور جمعرات کی صبح سے ہی فورسز پر حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے اور کہاہے کہ فوج نے 'بزدلانہ' انداز میں توپ خانے اور طیاروں سے اس کے رہائشی علاقوں پر حملے کئے ہیں۔

شیئر: