Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملالہ یوسفزئی کے والدین رکشہ ڈرائیور کے گرویدہ کیوں؟

عرب شاہ کے مطابق وہ سارا دن رکشہ چلا کر تمام اخراجات  برداشت کرتے رہے (فوٹو: عرب شاہ)
پشاور میں سکول کی بچیوں کو مفت ٹرانسپورٹ کی سہولت دینے والے رکشہ ڈرائیور کا عزم دیکھ کر ملالہ اور اس کے والدین بھی شانہ بشانہ کھڑے ہو گئے۔
 پشاور ورسک روڈ سے تعلق رکھنے والا 29 سالہ نوجوان عرب شاہ جو پیشے کے لحاظ سے رکشہ چلاتے ہیں مگر ان کا جذبہ غریب بچیوں کو تعلیم کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے۔ اسی غرض سے عرب شاہ سرکاری سکول کی بچیوں کو مفت پیک اینڈ ڈراپ کی سہولت دیتے ہیں۔
نوجوان رکشہ ڈرائیور آٹھ برسوں سے سکول کے علاوہ مدرسے کی طالبات کو یہ سروس مفت فراہم کررہے ہیں۔
عرب شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ رکشے میں سفر کرنے والی بچیاں غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں جن کے پاس کرایے کے پیسے نہیں ہوتے۔
’مجھے خوشی ہے کہ میرے ساتھ رکشے میں جانے والی طالبات کالجز اور یونیورسٹیز تک پہنچ گئی ہیں۔ یہی میرا مقصد ہے میں ہر بچی کو تعلیم دلوانا چاہتا ہوں۔‘
عرب شاہ کے مطابق وہ سارا دن رکشہ چلا کر تمام اخراجات  برداشت کرتے رہے۔
ملالہ یوسفزئی اور اس کے والدین رکشہ ڈرائیور کا سہارا بن گئے
بچیوں کی تعلیم کے لیے عرب شاہ کی جدوجہد کو دیکھ کر ملالہ کے والد بھی اس کے مشن میں شامل ہوئے۔
عرب شاہ نے بتایا کہ ملالہ کے والد کے مالی تعاون سے رکشہ سمیت چار سوزوکی گاڑیاں ان کے پاس ہیں جس کے ذریعے وہ اب 250 طالبات کو مفت ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کررہے ہیں۔
ملالہ یوسفزئی کے والدین کی رکشہ ڈرائیور سے ملاقات
عرب شاہ نے اردو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ملالہ کے والدین سے ملاقات کا احوال بتایا کہ عید الفطر پر ملالہ یوسفزئی کے والد ضیاء الدین اور والدہ طور پیکائی پاکستان آئے تھے اور دونوں نے عید اپنے آبائی گاوں ضلع شانگلہ میں منائی۔

عرب شاہ کا کہنا تھا کہ ’ملالہ کے والدین نے میری کاوشوں کو سراہا اور مزید تعاون کی یقین دہانی کروائی۔‘ (فوٹو: عرب شاہ)

انہوں نے بتایا کہ ملالہ کے والدین کی دعوت پر وہ شانگلہ گئے جہاں خوشگوار ماحول میں ان کی ملاقات ضیاء الدین اور ان کی اہلیہ سے ہوئی۔
عرب شاہ کا کہنا تھا کہ ’ملالہ کے والدین نے میری کاوشوں کو سراہا اور مستقبل میں مزید تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ ملالہ کے والدین نے مجھے بتایا کہ جو بچیاں گھروں میں موجود ہیں ان کو سکولوں کی طرف راغب کرنا ہے اس حوالے سے مزید کام کرنا ہے۔‘ 
عرب شاہ نے مزید بتایا کہ ملالہ کی طرف سے حوصلہ افزائی کا پیغام مجھے پہنچایا گیا اور بہت جلد پاکستان کے دورے پر ملالہ  سے بھی ملاقات کرنے کی یقین دہانی ہوئی۔
رکشہ ڈرائیور کا کہنا تھا کہ ’ملالہ اور ان کے والدین کے تعاون سے ہم مزید طالبات کو مفت ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرسکیں گے۔‘ 

شیئر: