Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملتان سے سائیکل پر عمرہ و حج کےلیے آنے والا جدہ پہنچ گیا

پاکستان کے شہر ملتان سے سائیکل پر مملکت آنے والے ثاقب رحمان جدہ پہنچ  گئے ۔ انہوں نے تین ماہ قبل پنجاب کے شہر ملتان سے عمرہ و حج کے سفر کا آغاز کیا ۔ سائیکلسٹ ثاقب رحمان کوئٹہ سے ایران اور شارجہ سے ہوتے ہوئے بطحا چیک پوسٹ سے سعودی عرب میں داخل ہوئے ۔
بطحا  سے الخرج  ، ریاض سے ہوتے ہوئے مدینہ  منورہ آئے اور مسجد نبوی پہنچنے پر بہت پرجوش تھے اور خوش تھے ۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی ، انڈین اور بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کے شہریوں سے ملاقاتیں ہوئی انہوں نے بہت محبتیں دیں جس سے میری حوصلہ افزائی ہوئی ۔
جدہ پہنچنے پر بہت خوش تھے ۔ انہوں نے ایشین کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا اوراپنے سفر کے بارے میں بتایا ۔
 سائیکلسٹ نے بتایا کہ 'کھانے کا انتظام میں مقامی لوگوں سے پوچھ کر کرتا تھا کہ آگے کون سا ایریا آئے گااور آبادی کتنی  دور ہے ۔ کہیں ہوٹل مل جاتے تھے وہاں کھانا کھا لیتا تھا ۔ ملاقات کرنے والے افراد سے آگے کے راستے کے بارے میں معلومات لیتا تھا ۔ جب وہ بتاتے تھے کہ آگے سفر میں آبادی نہیں تو بسکٹ ، کیک اور جوس وغیرہ ساتھ رکھ لیتا تھا اور ضرورت پڑنے پر استعمال کرتا تھا۔'
'راستے میں کیمپنگ کرکے کچھ دیر آرام کے بعد دوبارہ سفر کا آغاز کر لیتا تھا ۔ ایک کیمپ میرے پاس ہے ۔ '
'فورٹ منرو سے کوئٹہ تک موسم سرد رہا ۔ اس علاقے میں سفر کے دوران بہت ٹھنڈ رہی ۔ ان دنوں اس علاقے میں سردی تھی ۔ ایران میں بھی موسم ٹھنڈا ملا ۔ '
'دبئی ، ابوظہبی ، شارجہ میں گرم موسم میں سفر کرنے کو ملا ۔ آپ میرا چہرہ دیکھ سکتے ہیں دھوپ کی وجہ سے جلا ہوا ہے ۔ یہ سفر بہت سخت ہوتا ہے ۔ ریت کے طوفانوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے یہ سفر کا حصہ ہے۔'

تین مہینوں کے سفر میں سرما اور گرما دونوں موسموں کا سامنا کرنا پڑا'

ثاقب رحمان سعودی عرب کے شہر جدہ میں پہنچ چکے ہیں اور مکہ مکرمہ عمرہ کے لیے سائیکل سے سفر کا آغاز کریں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی کو دیکھتے ہوئے میں نے سعودی عرب کا پرچم بنایا ہے جس کی لمبائی 200 اور چوڑائی 20 فٹ ہے ۔ '

ثاقب رحمان کون ہیں؟

ثاقب رحمان ایک سائیکلسٹ ہیں جن کا تعلق پاکستان سے ہے ۔ انہوں نے پاکستان کے لیے کافی ریکارڈ بنائے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی بیس کیمپ تک سائیکل پر جانے والا پہلا پاکستانی ہوں ۔ یہ ٹوور 42 دنوں میں مکمل کیا تھا ۔ کے ٹو 1954 میں دریافت ہوا تھا اس وقت سے لیکر ابھی تک اس خطرناک ٹریک  پر سائیکل کے ذریعے ابھی تک کوئی نہیں گیا۔  یہ ریکارڈ میرے پاس ہے ۔
سیاچن گیاری کےلیے بھی سائیکل پر سفر کیا گیا ۔شہدائے گیاری کے نام یہ سفر کیا تھا۔
سائیکلنگ کے دوران زیادہ دیر تک قومی پرچم لہرانے کا ریکارڈ بھی بنایا ہے جو تقریباً تین گھنٹے سائیکلنگ کرتے ہوئے پرچم کو لہرایا۔  

شیئر: