Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گورنر مدینہ نے ینبع میں صنعتی علاقے اور نمائش کا افتتاح کیا 

غذائی مصنوعات کے لیے جمیلہ المالکی فیکٹری بھی قائم کی جائے گی (فوٹو، ٹوئٹر)
  گورنر مدینہ منورہ شہزادہ فیصل بن سلمان ینبع میں پانچ لاکھ مربع میٹر کے رقبے پر قائم ’واحہ مدن‘ کا جمعرات کو افتتاح کردیا۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق واحہ مدن سرمایہ کاروں کو پرکشش ماحول فراہم کرنے اور مقامی اقدار کے فروغ کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ 
’واحہ مدن‘ کے نام سے صنعتی علاقے کی بدولت خواتین کو بااختیار بنانے، صنعت کے شعبے میں اپنی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے، چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں  اور پیداواری خاندانوں کے منصوبوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ 
واحہ مدن کی افتتاحی تقریب میں وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف، جبیل اینڈ ینبع رائل کمیشن کے سربراہ انجینیئر خالد السالم ، انڈسٹریل سٹیز سعودی اتھارٹی کے ایگزیکٹیو چیئرمین اور ٹیکنالوجی زون (مدن) کے سربراہ انجینیئر ماجد العرقوبی بھی موجود تھے۔ 
اس موقع پر 20 ملین ریال کے سرمائے سے لاجسٹک اورصنعتی ٹھیکے دیے گئے۔ لاجسٹک خدمات کے لیے سعودی کمپنی سدافکو  کے لیے 5083 مربع میٹر رقبے کا پلاٹ مختص کیا گیا  جبکہ  نیچرل  کاسمیٹکس کی  دو ریڈی میڈ فیکٹریوں کے لیے 700 مربع میٹر کا پلاٹ مہیا کیا گیا۔  یہاں غذائی مصنوعات کے لیے جمیلہ المالکی فیکٹری بھی قائم کی جائے گی۔  
دوسری جانب گورنر مدینہ منورہ شہزادہ فیصل بن سلمان نے جمعرات کو ینبع انڈسٹریل سٹی میں سپیشل نمائش کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف اور جبیل اینڈ رائل کمیشن کے سربراہ انجینیحئر خالد السالم ہمراہ تھے۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق نمائش زندگی کے معیار اور سیکھنے کے موضوع پر منعقد کی گئی ہے۔ 
گورنر مدینہ منورہ نے نمائش کے مختلف سٹالز کا معائنہ کیا۔ انہیں ثقافتی نمائش کے بارے میں مفصل بریفنگ دی گئی جس سے یہ بات کھل کر سامنے آئی کہ ینبع انڈسٹریل سٹی شہر علم کی حیثیت سے منفرد تجربہ کررہا ہے۔  

واحہ مدن کے صنعتی علاقے کی بدولت خواتین کو بااختیار بنایا جائے گا(فوٹو، ٹوئٹر)

نمائش میں 24 سٹالز ہیں۔  سعودی آرامکو ریفائنری، موبیل لمیٹڈ اور سامرف کمپنی کے سٹالز بھی ہیں۔ تعلیم کے عرب شہروں کی پہلے ریجنل فورم کے تحت نمائش منعد کی جارہی ہے۔ 
ینبع رائل کمیشن 2008 سے تعلیمی شعبے کے فروغ میں حصہ لے رہا ہے۔ اس مد میں وہ دس ملین ریال سے زیادہ خرچ کرچکا ہے۔ 

شیئر: