Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان: صدارتی انتخاب کی ناکام کوشش پر مسیحی رہنما کی مذمت

لبنانی پارلیمنٹ 12ویں بار صدر کے عہدے پر انتخاب کرنے میں ناکام رہی ہے۔ فوٹو روئٹرز
لبنان کے سرکردہ مسیحی پادری نے پارلیمنٹ میں بدھ کو صدر کے انتخاب کی ناکام کوشش پر مذمت کرتے ہوئے اتوار کو کہا ہے کہ یہ 'آئین کی خلاف ورزی' تھی۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق لبنان میں عیسائیوں کے مذہبی پیشوا بیشارہ بطروس الراعی نے لبنان میں تقریباً آٹھ ماہ کے صدارتی خلاء کے بعد صدارتی انتخاب کے لیے ہونے والے اجلاس کو 'مذاق' قرار دیا ہے۔

ووٹنگ میں کوئی امیدوار  واضح اکثریت حاصل نہیں کر سکا۔ فوٹو روئٹرز

لبنان میں عیسائی برادری کے رہنما نے پارلیمنٹ کے ہر عہدیدار پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی غلطیوں کو تسلیم کریں اور انہیں درست کریں۔
قبل ازیں لبنان کی پارلیمنٹ میں صدر کے انتخاب کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں 128 ارکان کے ایوان میں کوئی امیدوار بھی واضح اکثریت حاصل نہیں کر سکا۔
صدراتی انتخاب کے دوسرے مرحلے سے قبل پارلیمنٹ کے ایک گروپ نے واک آؤٹ کر دیا جس کی وجہ سے کورم پورا نہ ہو سکا اور پارلیمانی انتخاب ملتوی کرنا پڑا۔

لبنان کو 1975 سے 1990 کے دوران بحران کا سامنا رہا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

لبنان میں گذشتہ تین برس سے اقتدار کی منتقلی کا عمل تعطل کا شکار ہے اور اس وقت کوئی سربراہ مملکت اور بااختیار کابینہ نہیں۔
واضح رہے کہ لبنان کو 1975 سے 1990 کے دوران خانہ جنگی سے پیدا شدہ بحران کا سامنا رہا ہے۔
لبنان کی پارلیمنٹ 12ویں بار صدر کے عہدے پر کسی کو منتخب کرنے میں ناکام رہی ہے جو ملک کے  نظام کے تحت عیسائی عہدیدار کے لیے مخصوص ہے۔

شیئر: