Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یونانی کوسٹ گارڈز نے کشتی میں پھنسے 68 تارکین کو بچا لیا

گذشتہ ہفتے ڈوبنے والے فشنگ ٹرالر میں 700 سے 750 افراد سوار تھے۔ فوٹو: روئٹرز
یونان کے ساحلی محافظوں نے مشرقی بحیرہ ایجیئن میں ایک کشتی میں سوار 68  تارکین وطن کو بچا لیا ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق  کوسٹ گارڈز کے ترجمان نے بتایا ہے کہ لیروس جزیرے کے ساحل سے  کچھ فاصلے پر سمندر کے اندر سے مصبیت میں پھنس جانے کے سگنل موصول ہوئے تھے۔
تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ بحیرہ ایجیئن میں موجود بادبانی کشتی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ یونان پہنچنے کی امید میں تارکین وطن کو لے کر ترکی سے روانہ ہوئی تھی۔
اس کشتی سے پیر کی صبح ایک پریشان کن کال جاری ہوئی اور اس سے قبل کہ مسافروں کو ساحلی محافظوں کے جہاز پر منتقل کیا جاتا وہاں سے گزرنے والے تجارتی جہاز نے ابتدائی طور پر ان کی مدد کی تھی۔
واضح رہے کہ کشتی میں سوار کسی کے زخمی ہونے یا لاپتہ ہونے کی اطلاع نہیں ملی، تمام افراد کو بحفاظت جزیرہ لیروس پہنچا دیا گیا ہے۔

لیبیا سے اٹلی جانے والا فشنگ ٹرالر سمندر میں ڈوب گیا تھا۔ فوٹو روئٹرز

مسافر بردارکشی میں سوار افراد کی قومیتوں کے بارے میں  فوری طور پر معلومات دستیاب نہیں ہو سکی۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے تارکین وطن کو لیبیا سے اٹلی لے جانے والا مچھلیاں پکڑنے والے بحری جہاز ضرورت سے زیادہ مسافروں کو سوار کرنے کی وجہ سے سمندر میں ڈوب گیا تھا جس میں سینکڑوں تارکین وطن کے ڈوبنے کی اطلاع ملی تھی۔

 کشی میں سوار افراد کی قومیتوں کے بارے میں معلومات نہیں مل سکی۔ فوٹو ٹوئٹر

خیال کیا جاتا ہے کہ اس فشنگ ٹرالر میں تقریباً 700 یا 750 افراد سوار تھے جب وہ گزشتہ منگل اور بدھ  کی درمیانی رات یونان کے مغرب میں بین الاقوامی پانیوں میں الٹ کر ڈوب گیا۔
مزید برآں بین الاقوامی سمندر میں تلاش اور بچاؤ کا کام جاری ہے اب تک 104 افراد کو بچا لیا گیا ہے جب کہ  کسی مزید مسافر کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔

شیئر: