Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یونان کشتی حادثہ: انسانی سمگلروں کو سزا دلوانے کے لیے قانون سازی کی ہدایت

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یونان کشتی حادثے کے ذمہ داران اور انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کو سزا دلوانے کے لیے قانونی سازی کے لیے تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کشتی حادثے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ اب تک 15 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں اس واقعے کا مرکزی ملزم بھی شامل ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کشتی واقعے کے ذمہ داران کو جلد کیفرِ کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ کو تحقیقات کی مکمل نگرانی کرنے اور ذمہ داران کو سزا دلوانے کے حوالے سے ضروری قانون سازی کے لیے تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
خیال رہے کہ 14 جون کو لیبیا سے اٹلی جانے والی کشتی یونان کے قریب سمندر میں الٹ گئی تھی جس میں متعدد پاکستانی بھی سوار تھے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے سوال اٹھایا کہ انسانی سمگلروں کی کارروائیاں بروقت کیوں نہ روکی گئیں اور متاثرہ لوگوں کا جن ضلعوں سے تعلق ہے وہاں کی انتظامیہ نے ملوث سمگلروں اور ایجنٹوں کی کارروائیوں کا بروقت نوٹس کیوں نہ لیا۔
وزیرِ اعظم نے تحقیقاتی کمیٹی کو کارروائی مکمل کر کے واقعے کی جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انسانی سمگلروں کے خلاف 30 کے قریب مقدمات درج
پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے سینیئر حکام نے اردو نیوز کو بتایا کہ انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کیا گیا ہے اور مزید مقدمات درج کر کے ملک بھر میں مشکوک ایجنٹس کو پکڑنے میں پیش رفت ہوئی ہے۔ 

کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والوں میں 15 پاکستانی شامل ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ایف آئی اے کے مطابق اب تک انسانی سمگلروں کے خلاف 30 کے قریب مقدمات درج ہو چکے ہیں اور دو درجن سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں لاہور سے گرفتار ہونے والے 7 مرکزی ملزمان بھی شامل ہیں۔ 
حکام کے مطابق مزید مقدمات کے اندراج اور ملک کے تمام حصوں میں کارروائی میں شدت لانے کے لیے متاثرہ خاندانوں کو قانونی کارروائی کا حصہ بنانے کے لیے رابطے کیے جا رہے ہیں۔ 
گوجرانوالہ، گجرات، کشمیر اور لاہور کے 90 سے زائد متاثرہ خاندان اس وقت ایف آئی اے سے رابطہ کر کے سمگلروں کے خلاف معلومات فراہم کر رہے ہیں۔
کشتی حادثے کا مرکزی ملزم سمیت دیگر گرفتار
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ یونانی کوسٹ گارڈ نے 12 جون کو کشتی کی نشاندہی کی جس میں ایک اندازے کے مطابق 700 کے قریب افراد سوار تھے، کشتی مصری شخص کی ملکیت تھی جس میں زیادہ تر سواروں کا تعلق شام، لیبیا اور پاکستان سے تھا۔
کشتی میں سوار لوگوں میں سے 102 لوگوں کو زندہ ریسکیو کیا جا چکا ہے جن میں سے 15 کا تعلق پاکستان سے ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کشتی الٹنے کے واقعے کے بعد اس وقت مجموعی طور پر 15 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں اس واقعے کا مرکزی ملزم بھی شامل ہے، جبکہ انسانی سمگلنگ میں مختلف ممالک میں موجود ایک منظم نیٹ ورک ملوث ہے۔

کشتی حادثے کے ذمہ داران میں سے 15 کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

وزیرِ اعظم نے اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کو جلد مکمل کرنے اور ایف آئی اے کو اس کی روک تھام کے مؤثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت دی ہے۔
وزیرِ اعظم نے کمشنر گجرانوالہ کو بھی ضلع گجرانوالہ میں ایسے ایجنٹس کی نشاندہی کر کے انہیں جلد قانون کی گرفت میں لانے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، معاون خصوصی طارق فاطمی، ڈی جی ایف آئی اے، چیف سیکریٹری آزاد جموں و کشمیر اور متعلقہ اعلٰی حکام نے شرکت کی۔

شیئر: