Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ میں چاقوؤں کے وار سے سکول کے چار طلبا زخمی، مقدمہ درج

سکول کے پرنسپل کا کہنا ہے کہ واقعہ سکول کی چھٹی کے بعد کچھ فاصلے پر پیش آیا۔ (فوٹو: فری پک)
کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے چاقوؤں کے وار کر کے نجی سکول کے چار طلبا کو زخمی کر دیا۔ 
پولیس کے مطابق بدھ کو یہ واقعہ نواں کلی میں واقع نجی سکول کے قریب پیش آیا جہاں چھٹی کے بعد گھر جاتے ہوئے چار طلبا کو ڈنڈوں اور چاقو کے وار کرکے زخمی کیا گیا- 
واقعے کا مقدمہ ایک طالب علم کے والد کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد ملزمان فرار ہوئے۔
پولیس واقعہ کو جھگڑا قرار دے رہی ہے تاہم زخمی طلبا کے والدین کا کہنا ہے کہ سکول کے کم عمر طلبا کو منصوبہ بندی کے تحت نشانہ بنایا گیا۔
زخمیوں میں شامل آٹھویں جماعت کے طالب علم 14 سالہ محمد عثمان کے والد نور گل نے اردو نیوز کو بتایا کہ جھگڑے کی خبر غلط ہے ان کے بچے نے کسی سے لڑائی نہیں کی بلکہ آٹھ سے دس افراد نے  طلبا کو ساتھ چلنے کا کہا اور انکار پر ان پر ڈنڈوں اور چاقوؤں کے وار کیے گئے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’میرے بیٹے کو چاقوؤں کے زخم کے باعث ایک ٹانگ میں نو اور دوسرے میں چار ٹانکے لگے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ حملے میں اوباش لوگ ملوث ہوسکتے ہیں جو کم عمر طلبا کو ہراساں کرتے ہیں۔
زخمی طالب علم کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس نے معاملے کو دبانے کی کوشش کی تاہم احتجاج کی دھمکی کے بعد مقدمہ درج کر لیا۔
سکول کے پرنسپل ولی خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر غلط خبریں چل رہی ہیں کہ سکول پر حملہ کیا گیا۔ یہ واقعہ سکول کی چھٹی کے بعد کچھ فاصلے پر پیش آیا۔
’ہمیں علم نہیں کہ سکول کے طلبا کا کسی کے ساتھ جھگڑا ہوا ہے یا کوئی اور معاملہ ہے۔ شاید طلبا اپنے والدین کے خوف سے جھگڑے کو چھپا رہے ہیں۔‘  
ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ زوہیب محسن نے بھی سکول پر حملے کی خبر کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ طلبا کا محلے کے لڑکوں سے جھگڑا ہوا ہے۔ ملزمان کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

شیئر: