Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیٹ کو ”دھوکہ“ دینے کی نئی کوشش

لزبن ..... اشیائے خورونوش کے ماہرین ایک عرصے سے لوگوں کی بھوک کم کرنے اور انہیں بھوک سے کم مقدار میں چیزیں کھانے پر راغب کرنے کیلئے طرح طرح کے تجربے کرتے رہے ہیں اور انہی تجربات کے سلسلے میں تازہ ترین تجربہ یہ کیا گیا ہے کہ ایک ایسی خاص قسم کی پلیٹ تیار کرلی گئی ہے جس کی وجہ سے ڈائٹنگ کرنے والوں کو اچھی خاصی سہولت ہوسکتی ہے کیونکہ اکثر لوگ ڈائٹنگ کے دوران بھی کھانے سے اپنا ہاتھ نہیں روک پاتے اور کھاتے چلے جاتے ہیں اور پھر انہیں احساس ہوتا ہے کہ انہوں نے مقدار سے زیادہ کھالیا ہے جس کے نتیجے میں مٹاپا، ذیابیطس او راسی قسم کی دیگر بیماریاں ان پر حملہ آور ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ اب ماہرین نے جس خاص پلیٹ کو ڈیزائن کیا ہے وہ کچھ اس قسم کی ہے کہ اسکے اندر پڑی چیزیں شکن آلود اور ٹیڑھی میڑھی اور چرمری نظر آتی ہیں۔ جسکی وجہ سے وہ پلیٹ میں اچھی خاصی جگہ گھیر لیتی ہیں حالانکہ وہ مقدار میں کم ہوتی ہیں۔ کھانے والا جب یہ سب کھاتا ہے تو اسے ایک گوناگوں اطمینان ہوتا ہے کہ اس نے پیٹ بھر کر اور فل پلیٹ کھانا کھایا ہے جس سے اسے اطمینان ہوتا ہے حالانکہ اس کے پیٹ میں نسبتاً بہت کم چیزیں جاتی ہیں اور اس طرح اسے بسیار خوری سے نجات مل جاتی ہے اور وہ بہت ساری بیماریوں سے بھی بچ جاتا ہے۔ نئی تیار کردہ پلیٹ کے بارے میں تفصیلی رپورٹ مٹاپے کے حوالے سے پچھلے دنوں پرتگال میں ہونے والی یورپی کانگریس کے دوران پیش کی گئی۔ ماہرین غذائیت کا کہناہے کہ اپنا وزن کم کرنے کیلئے کوشاں افراد کیلئے سب سے اچھا طریقہ یہی ہوتا ہے کہ وہ اپنا کھانا پینا کم کردیں مگر اب جو متبادل حل سامنے آیا ہے اس میں خوردنی اشیاءکے علاوہ کھانے پینے کیلئے استعمال ہونے والی کراکری کا بھی بڑا عمل دخل ہوگا کیونکہ یہ کچھ اس قسم کی بنائی گئی ہے کہ اس میں موجود چیزیں مقدار میں کم ہونے کے باوجود بہت زیادہ نظرآئیں گی اور اسکے لئے برتنوں کی ساخت میں برائے نام تبدیلی کرنا پڑیگی۔ ماہرین یہ بھی خیال ظاہر کرتے ہیں کہ نئے اور انوکھے طریقے سے خاطر خواہ فائدہ اٹھاتے ہوئے بسیار خوری کی بیماری کےساتھ مٹاپے پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔
 

شیئر: