Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج 2023 : منیٰ کی عارضی خیمہ بستی دوبارہ آباد ہوگئی

جمرات پل پر آمد ورفت کے لیے جدا راستے مقرر کیے گئے ہیں (فوٹو: اردو نیوز)
حج 2023 اختتامی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ منیٰ کی عارضی خیمہ بستی ایک بار پھرآباد ہو گئی جہاں کی فضائیں ’لبیک‘ کی سداوں سے گونجنے لگی ہے۔
وقوف عرفہ ادا کرنے کے بعد حجاج نے مزدلفہ میں قیام اور وہاں مغرب و عشا کی نمازیں ادا کیں۔ مزدلفہ سے رمی جمرہ کے لیے کنکریاں اکٹھی کیں اور بعدازاں 10 ذوالحجہ کی صبح منٰی پہنچ گئے۔ بعض حجاج 9 ذوالحجہ کی نصف شب کے بعد ہی مزدلفہ سے منیٰ پہنچ گئے تھے۔
 حجاج نے بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں، حجاج کی کافی تعداد جمرہ سے فارغ ہو کر طواف افاضہ  کے لیے مکہ مکرمہ روانہ ہوگئے ۔
حجاج کل اور پرسوں کی رمی کے بعد مشاعر مقدسہ سے روانہ ہو جائیں گے جبکہ تاخیر کرنے والے حجاج چوتھے دن کی رمی بھی کریں گے۔

 رمی کے پہلے روز کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا (فوٹو: اردو نیوز)

حجاج ایام تشریق کے پہلے دن یعنی جمعرات 29 اور جمعہ 30 جون کو بھی منیٰ میں قیام کریں گے جہاں تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد منیٰ میں رہتے ہوئے ہی اپنا زیادہ تروقت عبادت میں گزاریں گے۔
بعض حجاج قربانی کرنے کے لیے رمی سے فارغ ہو کر مذبح خانے گئے جہاں انہوں نے اپنے ٹوکن دکھا کر قربانی کی تصدیق کی اور بعدازاں بال منڈوائے۔

منیٰ میں انتظامات

منیٰ انتظامات کے حوالے سے حجاج کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے مثالی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ان میں شاہراہوں پر جگہ جگہ اہلکاروں کی تعیناتی اور میٹرو سروس کے انتظامات کافی بہتر ہیں جن کی وجہ سے جمرات کے پل تک پہنچنا کافی آسان ہو گیا۔
جمرات پل تک جانے کے لیے میٹرو سٹیشن پر جگہ جگہ سکیورٹی اہلکار موجود تھے تاکہ ازدحام سے بچا جا سکے۔
جمرات کے پل پرموجود سکیورٹی اہلکار مختلف زبانوں میں حجاج کی رہنمائی کرتے رہے۔

سکیورٹی اہلکارحجاج کی رہنمائی انکی زبانوں میں کررہے تھے(فوٹو، اردونیوز)

مشاعر ریلوے کا عملہ بھی حجاج کے لیے کافی معاون ثابت  ہوا۔ منی میں جمرات کے پل کو جانے والے دیگرراستے جو پیدل جانے والے حجاج کے لیے مخصوص ہیں وہاں کے انتظامات بھی مثالی رہے۔
جمرات تک جانے والے راستوں کو واپسی کے ٹریک سے جدا کیا گیا تھا تاکہ آمد ورفت میں سہولت ہواورحجاج کا ٹکراو نہ ہو۔
پانی کی سبیل :
ان دنوں مشاعر مقدسہ میں موسم شدید گرم ہونے کے باعث اگرچہ حجاج کو کافی دشواری کی سامنا کرنا پڑرہا تھا تاہم انتظامیہ کی جانب سے جگہ جگہ پانی کی بوتلیں تقسیم کی جاتی رہیں۔

بیشترحجاج رمی کے بعد مکہ مکرمہ روانہ ہو گئے(فوٹو، اردونیوز)

سکیورٹی اہلکار بھی حجاج کو پانی فراہم کرتے رہے علاوہ ازیں انتظامیہ کی جانب سے ہرتھوڑے فاصلے پرواٹرکولرز کا اہتمام کیا تھا جہاں مستقل بنیادوں پرٹھنڈا پانی کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔

شیئر: