Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سفر حج اختتامی مراحل میں، منیٰ میں آج دوسرے دن کی رمی

سفرحج 2023 اختتامی مرحلے میں ہے۔ جمعرات 29 جون کو منی میں حجاج دوسرے دن کی رمی کر رہے ہیں۔
قبل ازیں بدھ کو پہلے دن حجاج نے بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں جبکہ حجاج  کی بڑی تعداد نے مکہ مکرمہ پہنچ کرطواف افاضہ کیا۔
حجاج  تیسرے دن جمعہ 30 جون کو تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد منیٰ سے روانہ ہوجائیں گے۔
قبل ازیں لاکھوں عازمین حج نے میدان عرفات میں حج کا رُکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے اور مزدلفہ میں رات گزارنے کے بعد منیٰ پہنچ کر رمی کی اور قربانی کا فریضہ ادا کیا۔
 سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ  کے مطابق ’رواں برس 2023 (1444 ہجری) میں 150 سے زیادہ ممالک سے آنے والے عازمین کی تعداد 18 لاکھ 45 ہزار 45 رہی ہے۔‘
رمی کےلیے طے شدہ شیڈول کی پابندی
سعودی وزاررت داخلہ کے سیکیورٹی ترجمان نے بدھ کو پریس بریفنگ میں منی میں پہلے دن کی رمی اور طواف افاضہ کے کامیابی کے ساتھ مکمل ہونے کی تصدیق کی ہے۔
 ترجمان نے واضح کیا کہ ’سیکیورٹی فورسز منی میں قیام کے دوران حجاج کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے فرائض ادا کررہی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ رمی کے دوسرے دن حجاج طے شدہ شیڈول سے پہلے کیمپوں سے باہر نہ نکلیں‘۔

 جمرات کی رمی کے لیے 66 فیصد حجاج نے پہلی اور چوتھی منزل کا استعمال کیا (فوٹو: عرب نیوز)

وزارت حج وعمرہ کے انڈر سیکریٹری نے بتایا کہ’ منی میں جمرات کی رمی کے لیے 66 فیصد حجاج نے پہلی اور چوتھی منزل کا استعمال کیا دیگر نے گراونڈ، دوسری اور تیسری منزل استعمال کی‘۔
گرمی اور سن سٹروک کے کیسز
وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ گرمی کی تھکن اور سن سٹروک کے چھ ہزار سات سو سے کیسز سے نمٹا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دو لاکھ  پندرہ ہزار حجاج کو طبی خدمات فراہم کی جاچکی ہیں۔ اس سال حج کے دوران 14 مقامات سے عازمین کی آمد سے ہی ان کی صحت کے حوالے سے جانچ شروع کردی گئی تھی۔ 
وزارت نے ہیٹ سٹروک سے متاثرہ افراد کےلیے حج مقامات پر 217 بستر مختص کیے ہیں جن میں 166 مشاعر مقدسہ ( منی، مزدلفہ، عرفات) کے ہسپتالوں اور 51 مکہ کے ہسپتالوں میں ہیں۔
جمرات کمپلیکس
 رمی کو آسان اور محفوظ بنانے کےلیے جمرات کمپلکں بنایا گیا ہے جو 950 میٹر طویل ہے۔ اس کا عرض 80 میٹر ہے اوریہ 4 منزلہ ہے۔ مستقبل میں کمپلکس کی 12 منزلیں اٹھائی جاسکتی ہیں، جس سے 50 لاکھ  حجاج بیک وقت رمی کرسکیں گے۔
جمرات کے ستون 60 میٹر اونچے ہیں اور یہ ستون بیضوی شکل کے ہیں۔
 رمی کے لئے شیڈول کے مطابق حاجیوں کو قافلوں کی شکل میں بھیجا جاتا ہے۔ اس کے تحت مختلف مقامات پر خیمہ زن حاجیوں کو مقررہ نظام الاوقات کے مطابق رمی کےلیے جاتے ہیں۔ 
جمرات کمپلکس کی تعمیر میں ایک اور بات کا اہتمام کیا گیا ہے، وہ یہ کہ سارے حجاج کو ایک ساتھ، جمرات پل کے کسی ایک راستے پر جمع ہونے سے روکا جائے۔ اسی لیےکئی راستے بنائے گئے ہیں۔
جمرات کے پل کو مشاعر مقدسہ(منی ،مزدلفہ اور عرفات) ٹرین سے بھی مربوط کردیا گیا ہے تاکہ حجاج  رمی کے بعد مشاعر مقدسہ ٹرین کے ذریعے اپنی مطلوبہ منزل تک باآسانی پہنچ سکیں۔

شیئر: