Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد انٹربینک میں ڈالر 10 روپے سستا ہو گیا

آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد سٹاک ایکسچینج میں بھی تیزی کے بعد ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاملات درست ہونے کے نتیجے میں پاکستان میں روپے کی قدر میں استحکام کا سلسلہ منگل کے روز کاروبار کے اختتام تک برقرار رہا۔
آج انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 10 روپے سے زائد کی کمی ہوئی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد شمار کے مطابق منگل کے روز انٹربینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 3.83 فیصد کمی کے ساتھ 275 روپے 44 پیسے رہی جبکہ عید کی تعطیلات سے قبل 7 جون کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 285 روپے 99 پیسے تھی۔
اسی طرح اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق کاروبار کے اختتام کے اوپن مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 282 روپے رہی ہے۔ اس سے قبل اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 302 روپے تھی۔
قبل ازیں فاریکس ڈیلرز نے کہا تھا کہ منگل کو کاروبار کے آغاز سے ہی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم نظر آرہا ہے۔
کاروبار کے ابتدائی حصے میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت میں 12 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد ڈالر کی قیمت 285 روپے 99 پیسے سے کم ہوکر 274 روپے کی سطح پر آ گئی۔
معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ طے ہونے کے بعد ملکی معیشت کو وقتی طور پر سہارا ملا ہے لیکن یہ مستقل حل نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اب ٹیکسٹائل کے شعبے سے آمدنی بڑھانا مشکل ہوتا جا رہا ہے اس لیے ضرورت ہے کہ نئے شعبوں کی طرف توجہ دی جائے اور براہ راست آمدنی کی مد میں پیسے پاکستان آئے۔
’قرض ملنے سے کچھ ریلیف تو ہوا ہے لیکن اس کی ادائیگی سود کے ساتھ کرنی ہے جس کے لیے آمدنی بڑھانا ضروری ہے۔‘
ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے سیکریٹری ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کھلنے سے پہلے سے یہ اندازہ لگایا جارہا تھا کہ ڈالر کی قدر میں کمی رپورٹ ہو گی اور کاروبار کے آغاز پر آج مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب بھی ڈالر کے خریدار زیادہ ہیں اور فروخت کرنے والے کم ہیں۔

شیئر: