Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کی لبنانی علاقے کو ضم کرنے کی کوشش، سرحد پر سخت کشیدگی

اقوام متحدہ کی امن فورس نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کی جانب سے لبنان کی سرحد پر واقع گاؤں کو ساتھ ملانے کی کوشش پر دونوں ممالک کے درمیان سخت کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اسرائیلی اقدام کے بعد غجر، شیبا فارمز اور کے فرچوبا کے علاقوں پر ایک گھنٹے شیلنگ ہوتی رہی۔
لبنان میں موجود اقوام متحدہ کی امن فورس نے فوری طور تمام فریقوں سے رابطہ کر کے زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے صورت حال مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہو۔
لبنان کے ریٹائرڈ جنرل عبدالرحمان چیہیتلی نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ صورت حال حیران کن نہیں ہے اس میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔‘
ریٹائرڈ جنرل عبدالرحمان چہیتلی اسرائیل کے ساتھ سمندری حدود کی حدبندی کے لیے مذاکرات کے موقع پر لبنانی وفد کی قیادت کر چکے ہیں اور 2007 اور 2013 میں بھی غجر پر اسرائیلی قبضے کی کوششوں سے بھی نمٹ چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل نے ایک غلط قدم اٹھانے کی کوشش کی اور جو کچھ لبنان کی طرف گولہ باری  فطری ردعمل تھا۔‘
’اسرائیل کا مقصد گاؤں کو اپنے ساتھ ضم کرنا تھا۔‘
غجر گاؤں کے قریب ایک بڑا دھماکہ بھی سنا گیا، جبکہ اسرائیل کی جانب سے لبنان پر الزام لگایا کہ اس کی جانب سے راکٹ لانچر سے شیلنگ کی گئی ہے۔
اس کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے تقریباً 20 شیل کے فرچوبا اور کے فرہامم کے علاقوں پر فائر کیے گئے۔

اقوام متحدہ کے مطابق سرحدی علاقہ غجر لبنان کا حصہ ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ وہی علاقے تھے جہاں سے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے گئے تھے۔
اقوام متحدہ کی امن فورس کے حکام کا کہنا ہے کہ دھماکوں کی آواز سننے کے بعد اہلکاروں کو تحقیقات کے لیے روانہ کیا گیا تاہم فوری طور پر صورت حال واضح نہیں ہوئی اور بعدازاں دوپہر کے وقت معلوم ہوا کہ شیلنگ ہوئی ہے۔
اس کے بعد اقوام متحدہ کی امن فورس کے سربراہ میجر جنرل سٹیفیو ڈیل کول نے لبنان  اور اسرائیل کے حکام سے رابطے کیے۔
یہ واقعہ ایک حساس وقت پر سامنے آیا ہے جب خطے میں پہلے سے ہی کشیدگی کی صورت حال پائی جاتی ہے۔ اس کشیدی میں حزب اللہ کے اس بیان کے بعد سے شدت آئی ہے جس میں اس کی جانب سے غجر پر قبضے کی کوشش کی شید مذمت کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق یہ علاقہ لبنان کا حصہ ہے۔

شیئر: