Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں کے آﺅٹ پاس کےلئے برتھ سر ٹیفکیٹ پیش کریں ، عبدالباسط عباسی

پیدائشی ثبوت نہ رکھنے والے 2 گواہ لائیں ، غیر قانونی تارکین شاہی مہلت سے استفادہ کریں ، ہفتہ وار تعطیل میں بھی کام جاری ہے ، ویلفیئر قونصلر کی اردونیو ز سے گفتگو 
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) پاکستان قونصلیٹ کے ویلفیئر قونصلر عبدالباسط عباسی نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے حوالے سے جاری مہم کے دوران ایسے ہم وطن جن کے بچے مملکت میں پیدا ہوئے اور انکے برتھ سرٹیفکیٹ نہیں وہ آﺅٹ پاس بنوانے کےلئے 2 گواہوں کو پیش کریں ۔ اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ویلفیئر قونصلر نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم تارکین کو دی گئی90روزہ مہلت میں 34 دن باقی ہیں اس دوران قونصلیٹ میں ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جارہا ہے ۔ قونصل جنرل شہریار اکبر خان کی سربراہی میں مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں ویلفیئرکے شعبے میں ایسے تارکین کے کوائف جمع کئے جاتے ہیں جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ یہاں مقیم ہیں اور انکے بچوں کے پاس کوئی سفری دستاویز نہیں ۔ پاکستان سے موصولہ ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہم ا س بات کی تحقیق کرتے ہیں کہ آﺅٹ پاس کے حصول کےلئے جمع کئے گئے کوائف درست ہو ں۔ وہ تارکین وطن جنہوں نے دیگر ممالک کی خواتین سے شادیاں کی ہوئی ہیں انکے بچوں کےلئے آﺅٹ پاس کی تیاری کے حوالے سے سوال پر ویلفیئر قونصلر کا کہنا تھا کہ ایسے افراد اگر اسپتال کی جانب سے جاری ( اصل ) پرائمری برتھ سرٹیفکیٹ پیش کرتے ہیں تو انہیں گواہ لانے کی ضرورت نہیں البتہ ایسے افراد جن کے پاس بچوں کی پیدائش کے حوالے سے کوئی دستاویزی ثبوت نہیں انہیں چاہئے کہ وہ قونصلیٹ کی ٹیم کے سامنے ایسے 2 گواہ پیش کریں جو قانونی طور پر مملکت میں مقیم ہوں جن سے حلف نامہ لے کر انہیں آﺅٹ پاس جاری کر دیئے جاتے ہیں ۔ موصولہ درخواستوں کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے قونصلر کا کہنا تھا کہ ا ب تک ہمارے پاس 368 درخواستیں موصول ہوئی جن میں سے بیشتر ایسے تھے جن کے پاس اسپتال کا کوئی دستاویزی ثبوت نہیں تھا ۔ ایسے افراد سے مقررہ ٹیم نے تفصیلی معلومات لیکر انہیں آﺅٹ پاس یا شناختی کارڈ جاری کرنے کی کارروائی مکمل کی۔ عبدالباسط عباسی کا کہنا تھا کہ شعبہ ویلفیئر کی ٹیم ہفتہ وار تعطیل کے دنوں میں بھی کام کر تی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ ہم وطنوں کو آﺅٹ پاس جاری کئے جاسکیں اور وہ اعلان کی گئی مہلت سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے ملک روانہ ہوجائیں ۔

شیئر: