Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصری جڑی ہوئی بچیاں سلمیٰ اور سارہ آپریشن کے بعد صحت یاب

دونوں  بچیوں سلمی اور سارہ کے سر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں جڑے ہوئے بچوں کو علیحدہ کرنے والی آپریشن ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے مصر کی جڑی ہوئی بچیوں سلمیٰ اور سارہ سے آپریشن کے دو ہفتے بعد ہسپتال میں ملاقات کی ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ڈاکٹر الربیعہ نے دونوں بچیوں کی خیریت دریافت کی اور کامیاب آپریشن کے دو ہفتے بعد ان کی صحت کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر الربیعہ نے مصری بچیوں کے لیے فوری مکمل صحت آرزو ظاہر کی جبکہ معالج ٹیم کی کوششوں کی ستائش کی۔ 
یاد رہے کہ دونوں  بچیوں سلمیٰ اور سارہ کے سر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے۔ 22 جون 2023 کو کنگ عبداللہ  سپیشلسٹ ہسپتال میں انہیں علیحدہ کرنے کا آپریشن کیا گیا تھا جس میں 31 افراد پر مشتمل میڈیکل ٹیم نے حصہ لیا تھا۔ 


 جڑی ہوئی بچیوں کا آخری آپریشن 17 گھنٹے میں مکمل ہوا (فوٹو: ایس پی اے)

ڈاکٹر الربیعہ نے مزید بتایا کہ سیامی بچیاں 23 نومبر 2021 کو مصر سے ریاض پہنچی تھیں۔ میڈیکل ٹیم نے بچیوں کے حساس ترین میڈیکل ٹیسٹ کیے تھے جن سے پتہ چلا کہ دونوں بچیاں دماغ اور اس کے اطراف رگوں سے جڑی ہوئی ہیں۔ 
 میڈیکل ٹیم نے تمام ٹیسٹ کی رپورٹس دیکھنے کے بعد 4 آپریشنوں کا فیصلہ کیا۔ پہلے آپریشن سے دوسرے آپریشن کے درمیان ہفتوں سے لے کر مہینوں تک کا وقفہ لیا گیا۔ 
 چاروں آپریشنز میں مجموعی طورپرتقریبا 57 گھنٹے  لگے۔آخری آپریشن 17 گھنٹے میں مکمل ہوا۔
یاد رہے کہ جڑے بچوں کو جدا کرنے والے سعودی پروگرام کے تحت گزشتہ 33 برس کے دوران  23 برادر اور دوست ممالک کے  130 جڑے بچوں کے کیسز نمٹائے گئے۔ 

شیئر: