Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلامی شدت پسند برطانیہ کی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ: وزیر داخلہ

سنڈے ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلامی شدّت پسند اب بھی برطانیہ کی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں جس کے حوالے سے وزیر داخلہ سویلا بریورمین رواں ہفتے خبردار کریں گی۔
عرب نیوز کے مطابق سویلا بریورمین رواں ہفتے انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی کے کانٹیسٹ کے دوبارہ آغاز کا اعلان کریں گی۔ منگل کو شروع ہونے والے اس کانٹیسٹ کے جائزے کے مطابق اسلامی شدت پسندی برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 5 کے کیسز کی فہرست کا اب بھی تین چوتھائی حصہ ہے۔
سنڈے ٹائمز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں انسداد دہشت گردی فورسز اس وقت لگ بھگ 800  کیسز کی تحقیقات کر رہی ہیں جبکہ 2022 میں دہشت گردی سے متعلقہ جرائم میں 169 گرفتاریاں کی گئیں۔
وزیر داخلہ سویلا بریورمین اپنی تقریر میں یہ کہیں گی کہ ’اسلامی شدت پسندی ایک بڑا خطرہ بنی ہوئی ہے۔ دہشت گردی تیزی سے غیر متوقع ہوتی جا رہی ہے جس سے مقدمات کا پتہ لگانا اور تفتیش کرنا مشکل ہو رہا ہے۔‘
برطانیہ میں ایک عوامی اجتماع پر داعش کی طرف سے حملہ گزشتہ ماہ اُس وقت ناکام بنا دیا گیا تھا جب اس سازش کا پردہ فاش کرنے والے عراقی فوجیوں نے عراق میں چھاپہ مار کر درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
ڈیلی مرر کے ساتھ ایک انٹرویو میں عراق کے انسداد دہشت گردی کے سب سے سینیئر افسر جنرل عبدالوہاب السعدی نے کہا کہ ’داعش برطانیہ میں مقیم شدت پسندوں سے بات کر رہی ہے اور ہم جانتے ہیں کہ وہ کیا منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ  ’میں حالیہ چھاپوں میں سے ایک کے مقام پر ملنے والی معلومات سے بتا سکتا ہوں کہ اگلا (دہشت گرد) حملہ برطانیہ میں ہوگا۔‘

شیئر: