Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف اور حمزہ شہباز احتساب عدالت سے بری

ریفرنس میں شہباز شریف پر 5 ارب سے زائد منی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام تھا۔ فائل فوٹو: سکرین گریب
لاہور کی احتساب عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف اور اُن کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بری کر دیا ہے۔
جمعرات کو احتساب عدالت کے جج قمرالزمان نے محفوظ فیصلہ سنایا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنس میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز سمیت کُل 16 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔
نیب ریفرنس میں شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان  شہباز، رابعہ شہباز اور نصرت شہباز کو فریق بنایا گیا تھا۔
شریف فیملی سمیت دیگر پر سات ارب 32 کروڑ سے زائد کی منی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثہ جات بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
ریفرنس میں شہباز شریف پر 5 ارب سے زائد منی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام تھا۔
نیب نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز پر ایک، ایک ارب تک کے اثاثے بنانے اور منی لانڈرنگ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
قبل ازیں نیب کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں شہباز شریف اور دیگر ملزمان کو بے گناہ قرار دیا گیا تھا۔
گزشتہ ماہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور نے چیئرمین نیب کی تصدیق شدہ سپلیمنٹری رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جس میں شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کو بے گناہ قرار دیا گیا۔
نیب کی رپورٹ کے مطابق تحقیقات میں منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے شواہد نہیں ملے۔
عدالت نے وکلا کے دلائل اور نیب کی تحریری رپورٹ کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

شیئر: