Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں سعودی فلم سازوں کی تین مختصر فلموں کی نمائش

حي سنیما اس سال کے ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے ساتھ تعاون کرے گی(فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں تیزی سے بڑھتی ہوئی فلم سازی کی صنعت کی ایک تقریب جدہ کے حي سینما میں منعقد کی گئی جو مملکت کا پہلا آزاد فلم تھیٹر ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایک روزہ افلمنا (یعنی ہماری فلمیں) پروگرام نے سعودی فلم سازوں کی جانب سے تیار اور ہدایت کردہ تین مختصر فلموں کی نمائش کی۔
فلموں میں سے ایک ’وین ریڈ بلومز‘ کی ہدایت کاری تالا الحربی نے کی تھی جو ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے 48 گھنٹے کے فلم چیلنج 2022 کے فاتح تھے۔
عفت یونیورسٹی سینما آرٹس کی طالبہ نے حي سنیما کے ناظرین کو اپنی توقعات کے بوجھ سے بوجھل ایک لڑکی کے ذہن میں ایک تعارفی سفر پر لے جایا۔
جدہ یونیورسٹی میں سینما آرٹس کے شعبے سے وابستہ ایک اور  ابھرتی ہوئی فلم ساز  لامی جمجوم نے ’ مدر حوا‘ پیش کی جو ماں کے معنی کو نئے سرے سے بیان کرتی ہے۔
بصری اور پرفارمنگ آرٹس کے ماہر اور ہدایت کار عبداللہ الحجن نے اپنی پہلی فلم ’ ٹورٹی‘ کی نمائش کی جو ٹورٹی سنڈروم کے شکار ایک نوجوان کی کہانی بیان کرتی ہے۔
فلم کی مصنفہ مریم عبدالرحمن نے کہا کہ ’ ہم ٹورٹی سنڈروم کے بارے میں ایک مکمل دستاویزی فلم بنانا چاہتے تھے۔ تاہم، ہم چاہتے تھے کہ بیانیہ سامعین تک پہنچے اس لیے ایک مختصر فلم بنانا نمائش کا بہترین طریقہ تھا‘۔
حي سینما کی سینیئر مینیجر زہرہ ایت الجمر نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ سینیما نہ صرف فلمیں دیکھنے بلکہ سیکھنے اور تبادلہ کی جگہ ہے بلکہ یہ سامعین کے ساتھ مشغول ہونے کے لیے یہ پلیٹ فارم سعودی فلم سازوں کو اپنے کام کی نمائش کے لیے فراہم کرتا ہے‘۔
زہرہ ایت الجمر نے کہا کہ ’ حي سنیما اس سال کے ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے ساتھ تعاون کرے گی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ ہم ستمبر کے آخر میں تین دیگر سعودی شارٹس کے ساتھ دوسری سکریننگ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ‘۔
حي سینما نے مارچ میں حي ماتسوری کی میزبانی کی ایک ثقافتی اور تعلیمی کمیونٹی فیسٹیول اور مارکیٹ جس میں جاپانی روایت، زبان اور فن کا جشن منایا گیا۔
مئی میں ’ دی روڈ ٹو مکہ‘ کو اسلامک آرٹس بینالے کے ایک حصے کے طور پر دکھایا گیا۔ جون میں حي سینما نے ریڈ سی کی دستاویزی فلم ڈیز کی میزبانی کی جس میں فرانس، گنی، شام، عراق اور سعودی عرب کی چھ مشہور دستاویزی فلمیں پیش کی گئیں جن میں ہجرت، دوستی، اور سینیما  آرکائیوز کو تلاش کیا گیا۔
سنی ویز کا مقصد فلم سازی کی صنعت میں خواہشمند فنکاروں کی مدد کرنا، انہیں کورسز اور ورکشاپس کی ایک جامع رینج فراہم کرنا اور بین الاقوامی معیارات پر پورا اترنے کے لیے سعودی ٹیلنٹ کو فروغ دینے میں مدد کرنا ہے۔ یہ نیوم اور سعودی فلم کمیشن کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔

شیئر: