Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فوج اور عدلیہ کے افسران بھی تحائف توشہ خانہ میں جمع کرائیں،‘ بل پیش

تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے والے فرد پر تحفے کی تخمینہ رقم کا پانچ گُنا جرمانہ ہو گا (فوٹو:سوشل میڈیا)
وزیراعظم اور صدر مملکت سمیت سرکاری عہدیدارن کے بعد مسلح افواج اور عدلیہ کے افسران کو توشہ خانہ میں تحائف جمع کرانے کا پابند بنانے کے لیے بل سینیٹ میں پیش کیا گیا ہے۔
منگل کو وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے توشہ خانہ مینجمنٹ اینڈ ریگولیشن بل 2023 سینیٹ میں پیش کیا گیا۔
بل کے مطابق تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے والے فرد پر تحفے کی تخمینہ رقم کا پانچ گُنا جرمانہ ہو گا۔ سینیٹ میں پیش کردہ بل کے مطابق پبلک آفس ہولڈرز ہر قسم کے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔
صدر، وزیراعظم، وزرائے اعلٰی، گورنرز اور ان کے اہلخانہ کو ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع ہوں گے۔ ارکان پارلیمنٹ، مسلح افواج اور عدلیہ کے افسران بھی تحائف توشہ خانہ میں جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔ 
بل کے مطابق سرکاری وفد میں شامل سرکاری و غیرسرکاری افراد تحفہ میں ملنے والی اشیاء توشہ خانہ میں جمع کرائیں گے جبکہ قومی خزانے سے کسی بھی قسم معاوضے لینے والے افراد تحفے میں ملنے والی اشیاء توشہ خانہ میں جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔
بل میں تحائف چھپانے والے پبلک آفس ہولڈرز پر جرمانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے والے شخص پر تحفے کی تخمینہ رقم کا پانچ گنا جرمانہ ہو گا۔
بل میں کہا گیا ہے کہ کابینہ ڈویژن توشہ خانہ کی مینجمنٹ اور ریگولیشن کا ذمہ دار ہوگا، کابینہ ڈویژن بل سے متعلق مزید رولز بنانے کا مجاز ہوگا۔
اس حوالے سے سینیٹر مشتاق احمد اور بہرہ مند تنگی نے تحائف وصول کرنے پر پابندی عائد کرنے کے بل بھی پیش کیے۔ 
وفاقی وزیر مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ سینیٹر مشتاق احمد اور سینیٹر بہرہ مند تنگی کے بلز کی تجاویز کو اس بل میں شامل کیا جائے گا۔ چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔

شیئر: