Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رابطہ عالمِ اسلامی کا نفرت انگیز تقاریر کے خلاف اقوام متحدہ کی نئی قرارداد کا خیرمقدم

قرارداد میں مذہب یا عقائد کی بنیاد پر تشدد کی سخت مذمت کی گئی ہے(فوٹو: عرب نیوز)
 رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد العیسی نے تہذیبوں اور مذاہب کے پیرو کاروں کے درمیان مکالمے اور نفرت کے بیانیے کے خلاف روا داری سے متعلق اقوام متحدہ کی نئی قرار داد کا خیر مقدم کیا ہے۔ 
عکاظ اخبار کے مطابق رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ’یہ قابل تعریف اقدام ہے کہ عالمی برادری نے متفقہ طور پر نفرت کے بیانیے کے خلاف مکالمے کے اہتمام کا فیصلہ کیا ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مکالمے کی قرارداد کے مسودے میں مذہب یا عقائد کی بنیاد پر کسی کے خلاف تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ اسی طرح مذہبی علامتوں یا مقدس کتابوں یا ثقافتی  مراکز یا عبادت گھروں یا کسی بھی مذہب کے ماننے والوں، املاک اور مکانات پر حملے بھی اسی زمرے میں رکھے گئے ہیں اور ان کی مذمت کی گئی ہے‘۔ 
شیخ ڈاکٹر محمد العیسی نے کہا کہ ’جنرل اسمبلی کی قرارداد میں مقدس کتابوں اور مذہبی علامتوں کا خصوصی ذکر اس قسم کے جرائم سے نمٹنے کے سلسلے میں بین الاقوامی عمل میں اہم تبدیلی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ اعتدال پسندی کی فتح  اور مذہبی مقدس ہستیوں کے حوالے سے مذاہب کے پیرو کاروں کے جذبات کے احترام کی ضرورت کا اعتراف ہے‘۔
’اس فیصلے کی اہمیت گزشتہ دنوں مسلمانوں اور ان کی مقدس مذہبی علامتوں کے خلاف جان بوجھ کر کھلم کھلا نفرت انگیز سرگرمیوں میں خطرناک اور تشویش انگیز اضافے کے تناظر میںں بڑھ گئی ہے‘۔ 
ڈاکٹر محمد العیسی نے امید ظاہر کی کہ ’اس فیصلے سے نفرت پر اکسانے والی سرگرمیوں کو لگام لگانے گی‘۔ 
’مذہبی جذبات کو بھڑکانے والی حرکتیں محدود ہوں گی کیونکہ اس سے انتہا پسندی کے ایجنڈے کے سوا کبھی کسی کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا‘۔ 

شیئر: