Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سوئس گلیشیئر پر 37 سال قبل لاپتا ہونے والے کوہ پیما کی باقیات دریافت

جینیاتی ٹیسٹ کے ذریعے گمشدہ کوہ پیما کی باقیات کی شناخت ہوئی ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سوئٹزرلینڈ کی مشہور چوٹی میٹرہارن کے جنوب مشرق میں گلیشیئر سے ملنے والی انسانی باقیات 37 سال قبل لاپتا  ہونے والے جرمن کوہ پیما کی ہیں۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جنوب مغربی سوئٹزرلینڈ پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ حال ہی میں ان باقیات کے ڈی این اے ٹیسٹ سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے۔

موسمیاتی تبدیلیوں سے گلیشیئر تیز رفتاری سے پگھل رہے ہیں (فائل فوٹو: گیٹی)

سوئس پولیس کی جانب سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی کے 38 سالہ شہری ستمبر 1986 میں اس علاقے میں لاپتا ہو گئے تھے اور کافی کوشش کے باوجود انہیں تلاش نہیں کیا جا سکا۔
گلوبل وارمنگ میں اضافے کے باعث گلیشیئر پگھلنے سے دہائیوں قبل لاپتا ہونے والے ہائیکرز، سکیئرز اور دیگر کوہ پیماؤں کی باقیات کی دریافت میں حالیہ دنوں میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 12 جولائی کو اٹلی کی سرحد کے قریب تھیوڈول گلیشیئر پر جانے والے کوہ پیماؤں کو گمشدہ شخص کی باقیات ملی ہیں۔

38 سالہ جرمن شہری 1986 میں اس علاقے میں لاپتہ ہوگئے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

کوہ پیما کی شناخت کی تصدیق کے لیے باقیات کو تجزیے کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں جینیاتی ٹیسٹ کے ذریعے اس شخص کی شناخت ہوئی ہے تاہم پولیس نے رپورٹ عام نہیں کی۔
سوئٹزرلینڈ کے محکمہ موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں انسانی سرگرمیوں کے باعث ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں سے ملک کے گلیشیئر تیز رفتاری سے پگھل رہے ہیں۔

شیئر: