Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مستقبل کے لیے خطرہ‘، صدر بائیڈن نے چین کو ’ٹِکنگ ٹائم بم‘ قرار دے دیا

صدر جو بائیڈن نے کہا کہ چین مشکل میں اور اسے نقصان نہیں پہچانا چاہتے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر جو بائیڈن نے چین کے معاشی مسائل اور کمزور اقتصادی ترقی کے باعث اسے ’ٹکنگ ٹائم بم‘ قرار دیا ہے یعنی جو مستقبل کے لیے انتہائی خطرناک یا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک تقریب سے خطاب میں صدر بائیڈن نے چین کے حوالے سے کہا کہ ’ان کے کچھ مسائل ہیں، یہ اچھا نہیں ہے کیونکہ جب برے لوگوں کے مسائل ہوتے ہیں تو وہ برے کام کرتے ہیں۔‘
بائیڈن نے کہا کہ چین مشکل میں ہے اور وہ اسے نقصان نہیں پہنچانا چاہتے بلکہ بیجنگ کے ساتھ ایک معقول تعلق چاہتے ہیں۔
جون میں بھی ایک فنڈ اکھٹے کرنے کی تقریب سے خطاب میں صدر بائیڈن نے کچھ ایسے ہی ریمارکس دیے دیتے ہوئے صدر شی جن پنگ کو ’آمر‘ قرار دیا تھا۔
صدر بائیڈن نے حالیہ بیان ایسے موقع پر دیا ہے جب سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے چند ہفتے پہلے ہی چین کا دورہ کیا تھا جس کا مقصد بیجنگ کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنا تھا۔
چین کے مطابق 1979 میں امریکہ کے ساتھ باقاعدہ تعلقات استوار ہونے کے بعد سے یہ اس وقت انتہائی تنزلی کا شکار ہیں۔
دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی شرح کو سامنے رکھتے ہوئے چین کے متعلق خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر انتہائی سست اقتصادی ترقی کے دور میں داخل ہو رہا ہے جب کنزیومر پرائسز اور تنخواہوں میں بھی اضافہ نہیں ہو رہا۔
دوسری جانب دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ نے شدید مہنگائی کی شرح پر قابو پا لیا ہے اور لیبر مارکیٹ میں بھی تیزی آئی ہے۔
بدھ کو جو بائیڈن نے صدارتی حکمنامے کے ذریعے چین میں حساس ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اس حکمنامے کے بعد چین میں کمپیوٹر چپس جیسی دیگر حساس ٹیکنالوجیز میں امریکی کمپنیاں سرمایہ کاری نہیں کر سکیں گے۔
پابندی کا مقصد امریکی سرمایہ کاری اور مہارت کے ذریعے چین کو ٹیکنالوجی کی تیاری میں مدد فراہم کرنے سے روکنا ہے جو فوجی صلاحیتوں میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے اور امریکی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے بھی رد عمل میں ’شدید عدم اطمینان‘ کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کی سرمایہ کاری کے حوالے سے پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔

شیئر: