Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شطرنج کی ماہر پاکستان کی 10 سالہ آیت عاصمی

دس سالہ آیت عاصمی آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔ (فوٹو: سکرین گریب)
دس سالہ آیت عاصمی کی پوری توجہ شطرنج کی بساط پر تھی۔ وہ کسی وقت بھی اپنے مخالف کو شہ مات دے سکتی تھیں۔ 
وہ پُرجوش تھیں مگر ان کے چہرے سے کچھ عیاں نہیں ہو رہا تھا اور تب ہی ان کا مخالف کھلاڑی ان کی بچھائی گئی چال میں پھنس گیا اور آیت عاصمی اسے مات دینے میں کامیاب رہیں جس پر وہاں موجود ہر پاکستانی کے چہرے پر خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
آیت عاصمی کی یہ فتح مدتوں یاد رکھی جائے گی۔ وہ صرف اس فتح تک محدود نہیں رہنا چاہتیں بلکہ پاکستان کی پہلی گرینڈ ماسٹر کا اعزاز حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
قازقستان کے شہر اکتاؤ میں رواں ماہ چار سے سات اگست تک ہونے والی ورلڈ سکول چیس چیمپئن شپ 2023 میں 53 ممالک سے 400 کھلاڑیوں نے شرکت کی۔
لاہور کی آیت عاصمی نے اگرچہ انڈر 12 مقابلوں میں بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے پاکستان کے لیے کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا مگر ان کا فتح حاصل کرنا پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔
آیت عاصمی پاکستان کے لیے بین الاقوامی سطح پر شطرنج جیتنے والی پہلی لڑکی ہیں۔
گذشتہ دنوں قومی انڈر 12 اور انڈر 18 کے کھلاڑی پاکستان واپس پہنچے جن میں انڈر 12 کیٹیگریز میں برونز میڈل جیت کر پاکستان کا نام روشن کرنے والی آیت عاصمی بھی شامل تھیں۔
پنجاب چیس ایسوسی ایشن کے ارکان کی جانب سے لاہور ایئرپورٹ پر کھلاڑیوں کا شاندار استقبال کیا گیا اور آیت عاصمی کی تاج پوشی کی گئی۔
دس سالہ آیت عاصمی آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔
ان کی والدہ سدرہ نے اردو نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’آیت کو کسی نے شطرنج کھیلنا نہیں سکھایا۔ اسے خود ہی شطرنج کھیلنے کا شوق تھا، یہ گھر آکر سب سے کہا کرتی تھی کہ میرے ساتھ شطرنج کھیلو۔‘
آیت عاصمی نے بتایا کہ ’انہوں نے قازقستان میں کئی ممالک کے کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلہ کیا۔ قازقستان میں میرا مقابلہ 53 ممالک کے 400 کھلاڑیوں سے تھا۔‘
آیت عاصمی کا کہنا ہے کہ ’مجھے اس بات پر بہت خوشی ہے کہ میں پاکستان کی پہلی لڑکی ہوں جس نے بین الاقوامی سطح پر شطرنج میں میڈل جیتا ہے، میں اب پاکستان کی فرسٹ گرینڈ ماسٹر بننا چاہتی ہوں جس کے لیے میری کوششیں ابھی سے جاری ہیں۔‘
شطرنج کے کھیل کو بطور کیریئر شروع کرنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’انہیں پہلے شطرنج کے بارے میں علم نہیں تھا، تاہم ایک دن خالہ کے گھر شطرنج کا بورڈ دیکھا۔ میں نے خالہ سے پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ تو انہوں نے بتایا کہ یہ شطرنج ہے۔ میں نے خالہ سے کہا کہ ’میں بھی کھیلنا چاہتی ہوں۔‘
آیت عاصمی کے بقول ’اس کے بعد انہیں زندگی کا پہلا بورڈ ملا اور انہوں نے باقاعدہ شطرنج کھیلنا شروع کر دی۔‘
آیت کی والدہ نے بتایا کہ ’وہ شطرنج کے بارے میں زیادہ نہیں جانتیں لیکن یہ ضرور جانتی ہیں کہ شطرنج دنیا کے مقبول کھیلوں میں شامل ہے۔ اس لیے ہم نے آیت کو شطرنج سکھانے کا بندوبست کیا۔‘
’اس کے بعد ہم نے آیت کے لیے باقاعدہ ایک کوچ کا انتظام کیا اور گذشتہ تین برسوں سے وہ ہر روز پانچ گھنٹے تک پریکٹس کرتی رہی ہے۔‘ 

آیت کی والدہ نے بتایا کہ آیت کو کسی نے شطرنج کھیلنا نہیں سکھایا۔ (فوٹو: سکرین گریب)

آیت عاصمی ہر روز پانچ گھنٹے تک پریکٹس کرتی رہی ہے، اور ان کے کوچ بھی ان کو ’دل سے سکھاتے ہیں۔‘
آیت عاصمی نے قازقستان میں منعقدہ بین الاقوامی مقابلے سے متعلق بتایا کہ ’وہ بیلجیئم کے ایک لڑکے سے میچ ہار گئی تھیں، تاہم اس کے بعد انہوں نے اپنی توجہ بڑھانے پر کام کیا اور بھرپور محنت سے آنے والے سارے میچز جیت لیے۔‘
آیت عاصمی کی والدہ کا کہنا تھا کہ ’جب قازقستان میں مقابلے شروع ہوئے تو آیت بہت اچھا کھیل رہی تھی۔ ہم نے آیت کو اس بارے میں کچھ نہیں بتایا اور اسے بھی اپنی پوزیشن کا ٹھیک سے علم نہیں تھا۔ ہم چاہتے تھے کہ اس پر دباؤ نہ بڑھے اور یہ سکون سے کھیلتی رہے۔‘
ان کے مطابق ’ٹورنامنٹ کا فائنل راؤنڈ شروع ہونے سے دو میچز قبل آیت کو معلوم ہوا کہ وہ ایک بہترین پوزیشن حاصل کر سکتی ہے تو اس نے محتاط انداز میں کھیلنا شروع کر دیا اور باقی کے سارے میچز جیت کر برونز میڈل اپنے نام کیا۔‘
’یہ میری زندگی کا سب سے بہترین اور خوش گوار لمحہ تھا کہ میری بیٹی نے تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار ایک بین الاقوامی میڈل اپنے نام کیا۔‘ 

پنجاب چیس ایسوسی ایشن کی جانب سے لاہور ایئرپورٹ پر آیت عاصمی کا شاندار استقبال کیا گیا۔ (فوٹو: سکرین شاٹ)

آیت عاصمی اس سے قبل بھی کئی ممالک میں پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
انہوں نے مالدیپ اور عمان میں ہونے والے مقابلوں میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔
آیت عاصمی اس حوالے سے بتاتی ہیں کہ ’میں نے دیگر ممالک میں بھی شطرنج کے مقابلوں میں حصہ لیا تاہم وہاں میری پوزیشن اچھی نہیں تھی، اس کے بعد میں نے خوب محنت کی اور آج یہ میڈل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی۔‘
آیت عاصمی شطرنج کھیلنے کے ساتھ ساتھ پڑھائی میں بھی بہترین کارکردگی دکھا رہی ہیں۔
ان کی والدہ نے بتایا کہ ’آیت پڑھائی میں بھی بہت اچھی ہے۔ تاہم وہ امتحانات کے دنوں میں بھی شطرنج کھیلنا نہیں بھولتی۔‘
’والدین اگر اپنے بچوں کو ہر میدان میں کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں تو انہیں کھیل کُود میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کریں تاکہ وہ بہتر کارکردگی دکھا سکیں اور ان کی صلاحیتیں بھی نکھر کر سامنے آئیں۔‘

شیئر: