Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان نے گوگل اور ایپل سٹور سے 120 غیرقانونی ’قرضہ ایپ‘ ہٹوا دیں

ایس ای سی پی نے کہا ہے کہ صرف ان نان بینکنگ فنانشل کمپنیوں سے قرضہ لیں جن کے پاس لائسنس ہو (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کا کہنا ہے کہ اس نے شہریوں کو ’قرضوں کے جال‘ میں پھنسنے سے بچانے کے لیے گوگل اور ایپل سٹور سے 120 غیر قانونی ایپس ہٹوا دی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق گذشتہ سال راولپنڈی کے ایک رہائشی 40 سالہ شخص کی جانب سے مبینہ طور پر آن لائن ایب کے ذریعے لیے گئے قرض کی واپسی کے لیے دھمکیوں سے تنگ آکر خودکشی کے بعد پاکستان میں حکام نے ان ایپلیکیشنز کے خلاف کریکٹ ڈاؤن شروع کر رکھا ہے جو لوگوں سے آسان قرضوں کے نام پر پیسے بٹورتے ہیں۔
خودکشی کرنے والے شخص نے آن لائن ایب کے ذریعے لیا گیا قرضہ واپس نہیں کیا تھا۔ ان کی بیگم نے پولیس کو بتایا تھا کہ قرض دینے والوں کی جانب سے دی گئی دھمکیاں اور بلیک میلنگ نے ان کے شوہر کو خودکشی پر مجبور کیا۔
ایس ای سی پی کا بدھ کو جاری پریس ریلیز میں کہنا تھا کہ لوگوں کو غیرقانونی قرضوں کے جال میں پھنسنے سے بچانے کے لیے نے گوگل، ایپل اور پی ٹی اے کے تعاون سے ایسی 120 غیرقانونی قرضہ ایبس کو گوگل اور ایپل سٹور سے ہٹوا دیا ہے۔‘
ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ غیرقانونی ذاتی قرضہ ایپس نے حالیہ دنوں میں غیرقانونی فروخت، ڈیٹا پرائیویسی کی خلاف ورزی اور جبری وصولی کے طریقوں کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا تھا۔
ایس ای سی پی کے مطابق اس نے شکایات اور نگرانی کے ذریعے 120 ایسے غیرقانونی قرضہ ایپس کی نشاندہی کی تھی اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے ایف آئی اے کو سفارش کی تھا۔
’اب گوگل نے پاکستان کے لیے مخصوص ’ذاتی قرضہ ایپ پالیسی‘ متعارف کرا دی ہے جس کے مطابق گوگل پلے سٹور میں صرف وہ اپیس پلیس کی جاسکتی ہیں جو ایس ای سی پی سے منظور شدہ ہوں۔‘
ریگولیٹر نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صرف ان نان بینکنگ فنانشل کمپنیوں سے قرضہ حاصل کریں جن کے پاس لائسنس ہو۔

شیئر: