Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب حکومت کا جڑانوالہ واقعے پر اعلٰی سطح کی انکوائری کرانے کا اعلان

ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق ’جان بوجھ کر پاکستان کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعے پر فوری طور پر اعلٰی سطح کی انکوائری کرانے کا حکم دیا ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ ’جان بوجھ کر پاکستان کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’قرآن کی بے حرمتی اور مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا۔‘
’واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ملزموں کی گرفتاری کا حکم دے دیا گیا ہے، کئی عمارتوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کو بروقت ناکام بنا دیا گیا۔‘
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق امن کمیٹی اور تمام جماعتوں کے ارکان نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔‘
’پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے امن وامان برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، خوش قسمتی سے کسی جانی نقصان کی خبر نہیں آئی۔‘
جڑانوالہ واقعے کا پس منظر
پاکستان کے ضلع فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں  پولیس کے مطابق مبینہ طور پر توہینِ مذہب کے معاملے پر حالات کشیدہ ہیں۔
پولیس کی بھاری نفری شہر کے کشیدہ علاقوں میں گشت کر رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’علاقے میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘
ضلعی انتظامیہ نے اسسٹنٹ کمشنر جڑانوالہ کو تبدیل کر دیا ہے جبکہ نئے اسسٹنٹ کمشنر نے پنجاب حکومت کو رینجرز کی تعیناتی کے لیے خط لکھا ہے۔
دوسری طرف پولیس نے دو مسیحی بھائیوں کے خلاف توہین مذہب کی ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے۔

ترجمان پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ ’قرآن کی بے حرمتی اور مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا‘ (فائل فوٹو: اے پی)

مقامی افراد کے مطابق ’جڑانوالہ میں منگل کی رات سے ہی حالات کشیدہ ہیں۔ کئی مسیحی خاندان رات گئے ہی علاقہ چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔‘
’بدھ کی صبح لوگوں نے مسیحی  بستی میں ایک چرچ کو آگ لگا دی جبکہ ایک میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔‘
علاقے سے موصول ہونے والی ویڈیو فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی گھروں سے سامان گلی میں رکھ کر اسے بھی جلایا جا رہا ہے۔
ترجمان فیصل آباد پولیس کے مطابق ’پولیس کی کوشش ہے کہ علاقے میں امن و عامہ کی صورت حالت ٹھیک رہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ مشتعل افراد نے چند مسیحی گھروں اور عبادت گاہوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ ’قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘

شیئر: