Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خواتین کو ماحولیاتی شعبے میں بھی بااختیار بنایا جا رہا ہے

خواتین انسپکٹرز کی تعداد چار گنا بڑھ کر 111 ہوگئی ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی نیشنل سینٹر فارانوائرمنٹل کمپلائنس نے کہا ہے کہ ’گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال ماحولیاتی معائنے کے عمل میں سعودی خواتین کا حصہ 360 فیصد سے بڑھ گیا ہے‘۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق اس دوران مرد انسپکٹرز کی شرح میں بھی پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 
مرد انسپکٹرز کی مجموعی تعداد  263 تک پہنچ چکی ہے جبکہ خواتین انسپکٹرز کی تعداد چار گنا بڑھ کر 111 ہوگئی ہے۔ 
سینٹر کا کہنا ہے کہ’ انسپکٹرز خواتین نے 22 ہزار دورے کیے۔ انہوں نے مختلف اداروں میں کارروائی کے دوران ماحولیاتی قانون کی شرائط اور معیار چیک کرنے میں شاندار استعداد کا مظاہرہ کیا‘۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’ماحولیاتی تفتیش میں خواتین کی تعداد میں اضافہ سعودی وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل کا حصہ ہے۔ کوشش ہے  خواتین اس شعبے میں بھی اپنی صلاحیت اور استعداد کا مظاہرہ کریں‘۔ 
یاد رہے کہ ماحولیاتی انسپکٹرز کے لیے ماسٹرز یا گریجویشن ضروری ہے۔ 
نیشنل سینٹر کا کہنا ہے کہ’ انسپکٹر کے طور پر کام کرنے والی خواتین کو ملازمت دیے جانے پر ماحولیاتی معائنے کے فرائض کی باقاعدہ ٹریننگ دی گئی ہے‘۔ 

شیئر: