Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی مکسڈ مارشل آرٹس سٹارز نیویارک کے میڈیسن سکوائر گارڈن میں ڈیبیو کریں گے

پروفیشنل فائٹرز لیگ کے پلے آف کے مقابلے میں حصہ لیں گے (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب میں دس سال پہلے بہت کم لوگوں نے مکسڈ مارشل آرٹس کے بارے میں سنا تھا۔ اب اس کھیل میں دو ابھرتے ہوئے سعودی سٹار نیو یارک کے میڈیسن سکوائر گارڈن ارینا کے کینوس پر اپنا آغاز کرنے کے لیے تیار ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض سے تعلق رکھنے والے عبداللہ القحطانی اور جدہ سے تعلق رکھنے والے مصطفیٰ رشید ندا پروفیشنل فائٹرز لیگ کے پلے آف میں الگ الگ مقابلے میں حصہ لیں گے۔
اس کھیل میں سعودی دلچسپی کا آغاز اس وقت ہوا جب مملکت نے 2014 میں مقبول علاقائی ڈیزرٹ فورس مقابلے کی میزبانی کی اور اس وقت سے سعودی ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے لیے قومی مکسڈ مارشل آرٹس فاؤنڈیشن کے قیام کے ساتھ اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔
عبداللہ القحطانی جنہیں ’دی ریپر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے نے کہا کہ ’ وہ محدود تربیتی سہولتوں کے باوجود امریکی فیدر ویٹ ڈیوڈ زیلنر سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ جہاں وہ ورزش کرتے ہیں یہ ایک پرانے سکول کا جم ہے اور اس کی دیواریں باکسنگ لیجنڈ محمد علی اور مائیک ٹائسن کے کارٹون خاکوں سے مزین ہیں‘۔
مصطفیٰ رشید ندا کو مکسڈ مارشل آرٹس کی بنیادی باتیں سیکھنے کے لیے یوٹیوب کا استعمال کرنے پر مجبور کیا گیا'' پہلا ساتھی ایک امریکی انگلش ٹیچر تھا جس نے انہیں جٹسو کے بنیادی اصول دکھائے۔
رشید ندا نے مکسڈ مارشل آرٹس سے متاثر ہو کر  اسے دوسرے سعودیوں کو متعارف کروانے کی ذمہ داری قبول کی اور آخر کار اپنا ایک کلب بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ’ یہ ایک مشکل وقت تھا لیکن خدا کا شکر ہے کہ گزشتہ چار یا پانچ سالوں میں مسکڈ مارشل آرٹس نے بہت ترقی کی ہے‘۔
رشید ندا کی طرح عبداللہ القحطانی بھی نیو یارک میں اپنے ڈیبیو کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ لڑائی میری تقدیر پر مہر ثبت کرے گی، خدا نے چاہا تو میں جیتوں گا۔ میں خوفزدہ نہیں ہوں بلکہ پرجوش ہوں‘۔

شیئر: