Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نو مئی کے واقعات، خدیجہ شاہ اور دیگر کی درخواست پر سماعت کرنے والا بینچ تبدیل

9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان گرفتار ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور ہائی کورٹ میں پیر کو بینچ تبدیلی کی وجہ سے کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس میں نامزد ملزمہ خدیجہ شاہ سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والی پانچ خواتین کی ضمانت کی درخواست پر سماعت نہیں ہو سکی۔
ہائی کورٹ کے ججز جسٹس وحید خان اور جسٹس سلطان تنویر پر مشتمل بینچ نے ضمانت کی درخواست پر سماعت کرنا تھی تاہم بینچ کی عدم دستیابی کے باعث سماعت نہیں ہو سکی جس کے بعد کیسز کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی ہو گئی ہے۔
ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے خدیجہ شاہ سمیت پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی خواتین یاسمین راشد، عالیہ حمزہ ، طیبہ عنبرین اور روبینہ خالد نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ تاہم گرمیوں کی چھٹیوں کے باعث پانچ مرتبہ درخواستوں کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ چکا ہے۔
ہائی کورٹ میں گرمیوں کی چھٹیوں کے باعث ہر ہفتے ججز کے روسٹر تبدیل ہوتے ہیں جس کے باعث ضمانت بعد از گرفتاری کے کیسز میں سائلین کو تکنیکی اعتبار سے تاخیر کا سامنا ہے۔
اس سے پہلے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ان تمام خواتین کی ضمانتوں کی درخواستیں خارج کر دی تھیں۔
ہائی کورٹ میں چار ستمبر کو گرمیوں کی چھٹیاں ختم ہو رہی ہیں جس کے بعد فوجداری مقدمات کے لیے مقرر بینچ جس کی سربراہی جسٹس علی باقر نجفی کرتے ہیں ان درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز کریں گے۔
خدیجہ شاہ  کور کمانڈر ہاؤس حملے کے ساتھ ساتھ عسکری ٹاور کو آگ لگانے کے مقدمے میں بھی گرفتار ہیں۔ دونوں مقدمات میں ان کی الگ الگ ضمانت کی درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔
9 مئی کے واقعات میں تحریک انصاف کی اکثریتی لیڈرشپ اور کارکناں تقریباً سو سے زائد دنوں سے جیل میں بند ہیں جبکہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ابھی تک ان کا ٹرائل شروع نہیں ہو سکا۔ عدالت نے پراسیکیوشن کو جلد از جلد کیسز کے چالان مکمل کرنے کے احکامات دے رکھے ہیں۔

شیئر: