Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں مہنگائی اور بجلی کے اضافی بِلوں کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال

پاکستان کے مختلف شہروں میں بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف چھوٹی اور بڑی مارکیٹوں میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔
نامہ نگاروں کے مطابق اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں جزوی ہڑتال ہے اور بعض مارکیٹیں کھلی ہیں۔
ہڑتال کا اعلان انجمن تاجران اور جماعت اسلامی نے کیا تھا۔ تاجروں نے مہنگائی کے خلاف احتجاج کا اعلان بھی کیا ہے۔
انجمن تاجران پاکستان اور جماعت اسلامی کی کال پر لاہور کی سب سے بڑی مارکیٹ شاہ عالمی بھی مکمل طور پر بند ہے اس کے علاوہ ہال روڈ، لبرٹی مارکیٹ، اچھرہ، انارکلی اور اعظم کلاتھ مارکیٹ بھی بند ہیں جبکہ حفیظ سینٹر کھلا ہے۔
انجمن تاجران پاکستان کی کال پر تاجروں کی چھوٹی تنظیموں نے بھی ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔ وکلا تنظیموں نے بھی تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کر رکھی ہے۔
لاہور کی تاجر تنظیموں نے مطالبہ نے کیا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے اور پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کو بھی واپس لیا جائے۔ تاجر تنظیموں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ ’یہ ٹوکن ہڑتال ہے اگر حکومت نے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی نہ کی تو آئندہ ہفتے لمبی ہڑتال کی کال بھی دی جا سکتی ہے۔‘
لاہور چیمبر آف کامرس نے ہڑتال میں شامل نہ ہونے کا اعلان کر رکھا ہے۔
پشاور میں تاجر برادری نے دکانیں بند کرنے سے انکار کیا ہے۔ اندرون شہر، رنگ روڈ سمیت صدر کے تمام بازار کھلے رکھے گئے ہیں فردوس روڈ اور پپیپل منڈی میں جزوی طور پر دکانیں بند کی گئی ہیں۔
دوسری جانب ہشتنگری میں جماعت اسلامی کے کارکنان کی جانب سے بازار بند کرانے کی کوشش پر تاجر اور کارکنان آپس میں لڑ پڑے۔

تاجر تنظیموں نے مطالبہ نے کیا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

تاجر برادری کا کہنا ہے کہ ’جماعت اسلامی کے ورکرز زور زبردستی کررہے ہیں۔ ہم پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں اب دکانیں مزید بند نہیں کرسکتے ہیں۔‘
خیبر پختونخواہ کے دیہات میں بھی پہلی بار انجم تاجران سمیت ٹرانسپورٹ اور رکشہ یونینز نے مل کر شٹر ڈاؤن ہڑتال میں حصہ لیا۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی اضلاع میں بھی جماعت اسلامی کی اپیل پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جاری ہے۔
کوئٹہ میں لیاقت بازار، کندھاری بازار، جناح روڈ، پرنس روڈ اور سرکلر روڈ سمیت شہر کے وسطی علاقوں میں واقع بیشتر کاروباری و تجارتی مراکز اور بینک بند ہیں تاہم نواحی علاقوں میں دکانیں کھلی ہوئی ہیں۔
بعض تاجر تنظیموں اور وکلا برادری نے بھی ہڑتال کی حمایت کی ہے۔

آل پاکستان تاجر کمیونٹی نے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

بلوچستان بار کونسل نے مہنگائی کے خلاف پورے صوبے میں عدالتی امور کا بائیکاٹ کی ہے۔
ایک بیان میں بلوچستان بار کونسل کے ترجمان نے کہا کہ ’غریب عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال کر ان سے ناجائز ٹیکسز وصول کیے جا رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں اشرافیہ کو سہولیات دی جا رہی ہیں۔‘
پولیس کی رپورٹس کے مطابق کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے علاقوں ڈیرہ اللہ یار، ڈیرہ مراد جمالی، بیلہ، مستونگ،قلعہ سیف اللہ، چمن، ژوب، ہرنائی، لورالائی اورپشین میں بھی ہڑتال کی وجہ سے کاروباری و تجارتی مراکز بند ہیں۔

شیئر: