Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’باحہ ریجن میں انگور کی کاشت قدیم زمانے سے کی جا رہی ہے‘

سعودی عرب کے باحہ ریجن میں انگوروں کے سب سے بڑے باغ کے مالک فیصل بن مدواس الغامدی نے کہا ہے کہ ’اس علاقے میں انگوروں کی کاشت نئی نہیں بلکہ قدیمی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا ’آباؤ اجداد انگوروں کے باغات لگاتے تھے۔ نئی نسل ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نئے باغات لگا رہی ہے‘۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق فیصل بن مدواس الغامدی نے بتایا ’انگوروں کا ان کا باغ 2500 سے زیادہ بیلوں پر مشتمل ہے۔ 7 سے زیادہ قسم کے انگوروں کی کاشت ہورہی ہے‘۔
’45 مربع میٹر سے زیادہ کے رقبے میں انگوروں کا باغ ہے۔ 30 ٹن سے زیادہ سالانہ پیداوار ہے۔ مملکت بھر میں سپلائی ہوتی ہے‘۔ 
سعودی کاشتکار کا کہنا تھا کہ انگوروں کی کاشت مختلف مراحل پر مشتمل ہوتی ہے۔ دیگر پھلوں کی کاشت سے مختلف ہوتی ہے۔ انگور کی کاشت قلمکاری سے کی جاتی ہے بیج کے ذریعے نہیں‘۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ ’انگور کا پودا تیزی سے پھیلتا ہے۔ اسے بغیر پھل والے درختوں یا کیکر کے درخت کی شاخوں پر لٹکایا جاتا ہے۔ انگور کی بعض بیلیں دس میٹر سے زیادہ لمبی ہوتی ہیں‘۔ 
فیصل بن مدواس الغامدی نے بتایا کہ ’سعودی وزارت ماحولیات و پانی و زراعت  انواع و اقسام کے عمدہ  انگوروں کے باغات لگانے پر باغبانوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ باغات کی آبپاشی کے سلسلے میں بھی معلومات دیتی ہے جبکہ حشرات الارض اور قدرتی بیماریوں  سے ان باغات کو بچانے کی تدابیر سے بھی آگاہ کیا جاتا ہے‘۔ 

شیئر: