Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلپائن کا مرکزی بینک اسلامی فنانس کو فروغ دے رہا ہے، ریاض میں بریفنگ

اسلامی بینکنگ ماڈل ہر قسم کے کلائنٹس کے لیے فائدہ مند ہے (فوٹو: عرب نیوز)
فلپائن کے مرکزی بینک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ملک میں اسلامی بینکنگ اور فنانس انیشیٹوز کو فروغ دے رہا ہے اور شعبے کو وسعت دینے کے لیے سعودی عرب میں مشاورت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق فلپائن کا مرکزی بینک ملک میں اسلامی فنانس کو فروغ دے رہا ہے اور اس کی ترقی کے امکانات پچھلے مہینے سے بڑھ رہے ہیں جب ملک کے مانیٹری بورڈ نے روایتی بینک کے لیے پہلے اسلامی بینکنگ یونٹ کے لائسنس کی منظوری دی۔
اس فیصلے نے غیر ملکی اور نجی بینکوں کے مارکیٹ میں آنے کے امکانات کو بڑھا دیا۔ اس سے قبل یہ فلپائن کے سرکاری الامانہ اسلامک انویسٹمنٹ بینک تک محدود تھا۔
مرکزی بینک نے ایک بیان میں کہا کہ ’ اسلامک بینکنگ اور فنانس کو فروغ دینے کی بی ایس پی کی حکمت عملی بی ایس پی کے مالی استحکام کے مینڈیٹ کی حمایت کرتی ہے کیونکہ اسلامک بینکنگ اور فنانس بزنس ماڈل شرعی گورننس اور رسک شیئرنگ کے اصولوں پر زور دیتا ہے تاکہ مساوات، انصاف اور شفافیت کو فروغ دیا جا سکے‘۔
فلپائن کے مرکزی بینک کی اسسٹنٹ گورنر عارفہ اے الا جو اسلامی بینکنگ اور فنانس کی ایک وکیل اور اسلامی مالیاتی رابطہ فورم کی سربراہ ہیں نے اس شعبے کو مزید وسعت دینے کے لیے 17 اگست کو ریاض میں فلپائنی سفارت خانے میں سعودی اور فلپائنی سٹیک ہولڈرز کے لیے ایک بریفنگ کا انعقاد کیا۔
’فلپائن میں اسلامی بینکنگ اور فنانس‘ کے موضوع پر ہونے والے اس سیشن نے کیتھولک اکثریت والے فلپائن اور بیرون ملک فلپائنیوں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع اور فنانس شمولیت کو وسعت دینے کے امکانات کو اجاگر کیا۔
فلپائن کے مرکزی بینک کی اسسٹنٹ گورنرعارفہ اے الا نے کہا کہ ’اسلامی بینکنگ کا کاروباری ماڈل قطع نظر مذہب کے ہر قسم کے بینکنگ کلائنٹس کے لیے فائدہ مند ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ اس کا مقصد عوام کو، عام طور پر خواہ مسلمان ہوں یا غیر مسلم کو مناسب فنانس انتخاب فراہم کرنا ہے جو ان کی مالی ضروریات کے مطابق ہوں اور فلپائن کو عالمی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کریں‘۔
فلپائن کے مرکزی بینک نے بیان میں کہا کہ ’ اسسٹنٹ گورنر عارفہ اے الانے فلپائن کے اسلامی بینکاری اور مالیاتی ماحولیاتی نظام کی ترقی میں اہم سنگ میل کا اشتراک کیا ‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ انہوں نے سرمایہ کاری کے وسیع مواقع اور ممکنہ فوائد پر زور دیا‘۔

شیئر: