Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دریائے نیلم میں نہاتے ہوئے چار طالب علم ڈوب گئے، ریسکیو آپریشن جاری

ضلعی انتظامیہ کے مطابق دریائے نیلم میں نہانے پر پابندی ہے اور یہاں دفعہ 144 نافذ ہے۔ فائل فوٹو
پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں چار طالب علم دریا میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے جن کی تلاش کے لیے مقامی غوطہ خوروں نے ریسکیو آپریشن شروع کیا ہے۔
مظفرآباد کے شمال میں وادی نیلم میں بہنے والے دریا میں انتظامیہ نے نہانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاہم مقامی رہائشیوں کے مطابق اس پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا جس کے باعث یہ سانحہ پیش آیا۔
مقامی افراد کے مطابق ڈوبنے والے لڑکوں کا تعلق وادی نیلم کے علاقے کیل سے تھا۔ ’ڈوبنے والے دو طالب علم 11 ویں جبکہ دو 12 ویں جماعت میں زِیرِتعلیم تھے۔‘
ضلعی انتظامیہ کے مطابق دریائے نیلم میں نہانے پر پابندی ہے اور یہاں دفعہ 144 نافذ ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے ویڈیو میں غوطہ خوروں کو ڈوبنے والے طلبہ کی تلاش میں پانی کے اندر دیکھا جا رہا ہے۔
ویڈیو میں ایک مقامی شہری بتا رہا ہے کہ ’ریسکیو کے مقامی افراد جب ڈوبنے والوں کو بچانے آئے تو اُن کو دریا میں اترنے کی جگہ نہ ملی اور وہ پروفیشنل بھی نہیں تھے جو خوطہ خوری جانتے۔‘
ایک اور ویڈیو میں ایک طالب علم کو مقامی غوطہ خور گہرے پانی سے نکال کر کنارے پر لا رہے ہیں۔
مقامی افراد کے مطابق دریا میں ڈوبنے والے لڑکوں میں یاسر ولد بشیر اللہ عمر 17 سال، عدیل افضل ولد محمد افضل عمر 17 سال، شاہد پرویز ولد پرویز اقبال عمر 19 سال اور باسط روشن ولد روشن عمر 18 سال شامل ہیں۔

شیئر: